نئے شواہد، جان بحق ہونے والوں کے متعلق سعودی عرب کا جعلی اعداد و شمار

نئے شواہد، جان بحق ہونے والوں کے متعلق سعودی عرب کا جعلی اعداد و شمار

میڈیل ایسٹ آئی کے خبررساں کا زور ہے کہ خود نے 2،253 کا نمبربھی دیکھا ہے،لیکن سعودی کے بڑ ے عہدہ داروں کی بدگمانی بڑھنے کے خوف سے تصویر نہ لے سکا۔

ابھی بھی سعودی عرب منی کے درد ناک حادثہ میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد 769 بتاتا ہے !

جماران کے مطابق: میڈل ایسٹ آئی کے سائٹ نے لکہا ہے: اس سال منی کے بڑے واقعہ میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد یقیناً سعودی عرب کے رسمی ذارئع نے 769 اعلان کیا ہے بہت زیادہ ہے اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ انتہائی بڑا حادثہ ہے جو آج تک سالانہ مناسک حج میں پیش آیا ہے ۔

میڈیل ایسٹ آئی کے خبررساں کا زور ہے کہ خود نے 2،253 کا نمبر بھی دیکھا ہے، لیکن سعودی کے بڑے عہدہ داروں کی بدگمانی بڑھنے کے خوف سے تصویر نہ لے سکا۔

واقعہ کے دن منی کے ہسپتالوں کے ڈاکٹروں میں سے ایک نے میڈل ایسٹ سے کہا تھا لاشوں کا اتنا بڑا دیڑ دیکھ کر، یہ یقین کرنا ممکن نہیں کہ مرنے والوں کی تعداد سینکڑوں ہو، بلکہ اعداد وشمار ضرور ہزاروں تک پہنچے گا۔

28 ستمبر کے روز ہند اور پاکستان کے اعلی عہداروں نے بتایا کہ منی میں جان بحق ہونے والوں کی 1،100 تصویریں شناخت کے لئے ان کے ڈیپلمٹ کے حوالے کیا ہے ۔

سعود عرب کے وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے ان اظہارات کے خلاف ردعمل دیکھاتے ہوئےفوراً ایک بیان جاری کیا اور مدعی ہوا کہ یہ تصاویر تمام ان لوگوں اور خاص کر ان زائرین کی ہیں جو اس سال حج میں اپنی جان طبیعی حوادث اور کرن گرنے سے کھوچکے ہیں۔ 

اس کے باوجود، ایسوسی ایٹڈ پریس نے بھی رپورٹ دیا کہ جان بحق ہونے والوں کا اعداد وشمار 1100 تک ضرور پہنچنا چاہیئے ۔

میڈل ایسٹ آئی کا رپورٹر جس نے منی کا دورہ کیا تھا، نےکہا: بعض لاشیں اس وقت بھی یفریجریٹر والے ٹرکوں میں ہیں کیوں کہ تمام سردخانے بھرے ہوئے ہیں۔ 

اس نامہ نگار کا کہنا ہے: " ہر روز لاشوں کے چہرے تبدیل ہو رہے ہیں اور ان کی شناخت ہر روز زیادہ مشکل ہو رہی ہے۔ یہ اس قدر بڑا حادثہ ہے جو اس سے قبل کبھی بھی رونما نہیں ہوا ہے ۔

 

ای میل کریں