امید ہے عوام کے ساتھ مسلح افواج، ایک ہی صف میں کامیاب ہوں گے

امید ہے عوام کے ساتھ مسلح افواج، ایک ہی صف میں کامیاب ہوں گے

میری نظر میں ہم پر اور ہمارے ملک پر خدا کی عنایات شامل حال ہیں کہ ہمارے ملک میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آرہی ہے تمام اصناف کے لوگ جوق در جوق اس میں حصہ لے رہے ہیں۔

جمہوری اسلامی ایران پر مسلط کی گئی آٹھ سالہ جنگ، آیہ شریفہ" كَم مِّن فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيرَةً بِإِذْنِ اللّهِ" کی عملی تصویر کی صورت میں اپنی پالیسی کو واضح کردیا، ایرانی قوم نے  آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران وطن عزیز کی حفاظت کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

یقینا جس شوق کے ساتھ لوگ رضاکارانہ طور پر دفاع کیلئے محاذ جنگ میں جاتے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں اور جس انداز میں شہادت کو گلے لگاتے ہیں اس کی مثال ہمیں ماضی میں کہیں دیکھنے کو نہیں ملتی یہاں تک پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ اور امیر المومنین علیہ السلام  کے دور میں بھی اس کی مثال اس انداز میں دکھائی نہیں دیتی۔ قرآنی آیات کے تناظر میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ جب لوگوں کو جنگ کی دعوت دیتے تو مختلف بہانوں سے وہ جنگ میں شریک ہونے سے معذرت کرتے تھے اور اسی طرح امیرالمومنین علیہ السلام کے زمانے میں بھی لوگوں نے امام علیہ السلام کی اس طرح اطاعت نہیں کی جس طرح اطاعت کرنی چاہئے تھی اسی لئے مختلف مواقع پر امام علیہ السلام لوگوں کی نافرمانی سے متعلق شکوہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

میری نظر میں ہم پر اور ہمارے ملک پر خدا کی عنایات شامل حال ہیں کہ ہمارے ملک میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آرہی ہے تمام اصناف کے لوگ جوق در جوق اس میں حصہ لے رہے ہیں، خاص کر متوسط طبقے کے لوگ جو پوری تاریخ میں ہمیشہ محرومی کا شکار رہے ہیں، ہر میدان میں آگے نظر آتے ہیں، اس مقام پر تمام لوگوں کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انشاء اللہ امید ہے کہ عوام کے ساتھ مسلح افواج، سپاہ اور بسیج (رضاکاروں پر مشتمل فورس) سب کے سب ایک ہی صف میں کھڑے ہوکر فتح و کامیابی کیلئے راہ ہموار کرنے میں کامیاب ہونگے اور اس وقت خلیج فارس اور جنوب مغربی علاقوں میں حاضر رہنے کے ساتھ  عراق کی مظلوم عوام  کو منظم کرنے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں جو  ہمارا سب  سے بڑا ہدف ہے۔ ہم نے جنگ کے آغاز ہی میں واضح کیا ہے کہ عراق کی سرزمیں پر قبضہ کرنا ہمارا ہدف نہیں اور عراقی عوام کو خود اپنے مستقبل کے حوالے فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے اور جس نظام حکومت کو اپنے لئے بہتر سمجھتے ہیں انتخاب کر سکتے ہیں اور عراقی عوام کے حق میں بہتر یہیں ہے کہ  اسلامی فورس کے ہاتھوں بعثیوں کی مطلق  العنان حکومت کی سرنگونی  سے پہلے اپنے لئے نظام حکومت کا انتخاب کریں۔ اللہ کے فضل سے اس نوید کی کرن پھوٹنے لگی ہے۔

صحیفه امام ج20ص331ـ332

ای میل کریں