امام بزرگوار(رح) نے انقلاب کی بنیادی اصول، منزل اور راہ کو قوم کے سامنے پیش کیا

امام بزرگوار(رح) نے انقلاب کی بنیادی اصول، منزل اور راہ کو قوم کے سامنے پیش کیا

ایرانی قوم شہدا اور شہدا کے گھرانے کا مقروض ہے اور جو لوگ اس حقیقت سے انکار کرتے ہیں ملت کے مصالح سےجاہل اور حقیقت میں یہ لوگ اجنبی ہیں اگرچہ ان کی قومیّت ایرانی ہی کیوں نہ ہو۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے آج (بفتہ) سہ پہرکے وقت، 28 جون 1981ء کے حادثے کے شہدا کے گھرانے اور اسی طرح تہران کے ان گھرانوں سے ملاقات کے دوراں جنھوں نے کئی شہید پیش کیا تھا، ملک اور ایرانی قوم کو شہدا اور شہدا کے گھرانوں کا مقروض بتایا۔  

جماران کے مطابق: رہبر معظم انقلاب نے فرمایا: 28جون جیسا بڑا حادثہ جس میں آیت اللہ بہشتی، کئی اہم وزرا، قومی اسمبلی کے نمائندے اور سرگرم سیاسی اور انقلابی افراد شہید ہوئے، سے طبیعی طورپر انقلاب اسلامی کو شکست ہونی چاہیے تھی، لیکن انہی شہداٗ کے خون کی برکت سے، جو کچھ تصور کیا جارہا تھا اس کے بالکل خلاف واقع ہوا اور اس حادثہ کے بعد قوم متحد ہوئی اور انقلاب اپنی اصلی اور صحیح راہ پر گامزن ہوا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے 28جون کے حادثہ میں ملوّث اندروںی اور بیرونی ہاتھوں اور اسی طرح کچھ ایسے چہرے جو خاموش اور خوش تھے ان کا بے نقاب ہونا اس حادثہ کے شہدا کے خون کی تاثیر و برکت قراردیا اور مزید فرمایا: 28 جون کے حادثہ کے بعد، امام بزرگوار(رح) نے اس حادثہ سے مناسب استفادہ کرتے ہوئے انقلاب اسلامی کو جو اپنی اصلی منزل سے بھٹکتنے والا تھا، بچایا اور انقلاب کی بنیادی اصول، منزل اور راہ کو قوم کے سامنے پیش کیا۔

 رہبرمعظم نے یاد دہانی کیا: جو لوگ 28جون کے ہولناک حادثہ کے مرتکب ہوئے آج یورپ اور امریکا میں آزادی کے ساتھ سرگرم ہیں اور ان ممالک کے عہدداروں سے ملاقات کرتے ہیں اور یہاں تک کہ ان کے لئے حقوق بشر جیسے موضوع پر تقریری نشستیں رکھیں جاتیں ہیں۔


ای میل کریں