الوداع

الوداع

تو نے باطل کے ا رادوں کو مٹا کر دم لیا // صبرواستقلال و خود داری کے پیکر الوداع

اے خمینی ٗ انقلا ب ِدیں کے رہبر الوداع

معدن ِایراں کے اے تابندہ گوہر الوداع

تیرے غم میں مضطرب ہے آج ساری کائنات

ہر مسلماں کہہ رہاہے آج روکرالوداع

تو نے باطل کے ا رادوں کو مٹا کر دم لیا

صبرواستقلال و خود داری کے پیکر الوداع

ظلم و استبداد سے تاعمرتو لڑتا رہا

تاج ِشاہی کو لگائی تو نے ٹھو کر الوداع

تیری ہمۤت اورشجاعت کے وہ تیور دیکھ  کر

روس اور امریکہ بھی تھے حیران و ششد ر الوداع

پھونک دی ایمان کی اک روح ِ تازہ دہر میں

اے خمینی، جذ بہ ایماں کے  پیکر الوداع

کا نپتے تھے اہل استبداد ہیبت سے تیری

تیرے نعروں سے لرز تے تھے ستمگر الوداع

غم میں تیرے روہا ہے آج یہ سارا جہاں

تو چھپا زیر لحد اے دیں کے رہبر الوداع

 

 

صابر ہلٓوری

ای میل کریں