امام(رہ) کی روح اور جسم اللہ تعالٰی کی عبادت وبندگی میں محو تھا

امام(رہ) کی روح اور جسم اللہ تعالٰی کی عبادت وبندگی میں محو تھا

آپ نے فرمایا: ولایت کا مسئلہ بہت اہم مسئلہ ہے اور اسلامی نظام اور دیگر نظاموں میں بنیادی فرق ہے، اسلامی نظام کا ستون اور بنیاد، الٰہی اور معنوی ہے۔

جماران کے مطابق: آیت اللہ محمد امامی کاشانی نے تہران کے اس ہفتہ کی نماز جمہ کے خطبوں میں سب کو تقوائے الٰہی کی نصیحت وسفارش اور 15 خرداد کے شہدائے کے یوم شہادت اور امام خمینی(رح) کی برسی کی جانب اشارہ فرمایا۔

آپ نے فرمایا: ولایت کا مسئلہ بہت اہم مسئلہ ہے اور اسلامی نظام اور دیگر نظاموں اور انقلابوں میں بنیادی فرق ہے اور وہ یہ ہے کہ اسلامی نظام کا ستون و بنیاد، الٰہی اور معنوی ہے ۔

آپ مزید فرماتے ہیں: حقیر امام(رہ) کی حیات کے آخری لمحات میں ان کے سرانہ پر موجود تھا کہ مغرب کی اذان کی آواز بلند ہوئی اور جو لوگ آپ کے قریب کھڑے تھے امام(رہ) کے کان میں کہا: اذان کا وقت ہو چکا ہے نماز پڑھنے کےلئے اٹھ جائیں اور میں نے خود دیکھا کہ امام جو بیہوشی کی حالت میں تھے آپ کا منہ کھلا اور کچھ چیزیں فرمانے لگے یہ دیکھ کر اردگرد موجود ڈاکٹرز کہنے لگے امام ہوش میں آگئے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ نماز اور اللہ تعالٰی کی طرف توجہ اور لگاؤ انسان کے وجود میں رجھ بس چکا ہے اور روح میں جذب وحل ہو چکا ہے اور آپ، اللہ تعالی کی ذات اور توحید میں غرق اور محو ہو چکے تھے ۔

ای میل کریں