مانچسٹر:اسلامی تاریخ میں امام خمینی جو انقلاب ایران میں لائے اسکو منفرد حیثیت حاصل ہے کیونکہ انہوں نے بادشاہت کے دو ہزار سال محیط اقتدار کو شکست فاش سے دو چار کیاکیونکہ عوام بادشاہت کے نظام سے سخت نالاں تهی اور اسلامی قدروں کو پامال کیا جا رہا تها،انہوں نے قول و فعل سے ثابت کیا کہ انقلاب ایران صرف شیعہ کیلئے نہیں تها بلکہ پوری امت مسلمہ کے مستقبل کا مسئلہ تها،ان خیالات کا اظہار ممبر آف یورپین پارلیمنٹ افضل خان نے اسلامک سنٹر مانچسٹر میں ایرانی انقلاب کی چهتیسویں سالگرہ کے موقع پر کیں، انہوں نے کہا کہ آج اسلام تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے معروضی حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم سب کو اختلافات کو بالائے طاق رکهتے ہوئے امام خمینی کی سوچ و فکرکو اپناتے ہوئے باہمی اتحاد و اتفاق سے اسلام کی سر بلندی کیلئے کام کرنا چاہئے،آخر میں انہوں نے ایرانی قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایران کے پائیدار مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا،اولڈہم کونسل کے ڈپٹی میئر کونسلر فدا حسین نے کہا کہ ایرانی انقلاب مسلمانوں کیلئے مشعل راہ ہے اور یہ بات ثابت کرتا ہے کہ اگر ظلم و جبر کی انتہا ہو جائے تو پهر خداوند کریم اپنے نیک بندوں کے وسیلہ سے انقلاب برپا کرتے ہیں اس وقت عوام نے جانوں کے نذرانے پیش کر کے بادشاہت کے نظام سے چهٹکارا حاصل کیا اور آج ایران کا مقام دنیا کے نقشے میں انفرادی چیثیت کا حامل ہے۔
آخر میں انہوں نے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے باہمی اتحاد و اتفاق کی اہمیت پر زور دیا،اہل سنت و الجماعت کے مولانا سردار احمد قادری نے کہا کہ امام امام خمینی نے ایران میں انقلاب پیدا کر کے نہ صرف ایرانی قوم بلکہ امت مسلمہ کی بهی اخلاقی مدد کی ،انہوں نے کہا کہ آج پهر دین اسلام کو نقصان پہنچانے کیلئے مختلف نام نہاد گروپ جو اپنے آپ کو افضل مسلمان گردانتے ہیں مصروف عمل ہیں اور وہ اسلام کی منفی تصویرکشی کے مرتکب ہیں یہ مسلمانوں کیلئے زہر قاتل ہیں اور تقسیم کرنے کا باعث بن رہے ہیں انکی نشاندہی کرنا،محاسبہ کرنا اور ان سے لا تعلقی کا اظہار کرنے کے ساته ساته انکے اقدامات کی مذمت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے،انہوں نے کہا کہ اہل سنت والجماعت اور اہل تشیع کے درمیان مکمل اتحاد و اتفاق اور باہمی یگانگت ہے،پاکستان کے اندر اسلام مخالف قوتیں سر گرم عمل ہیں جو فرقہ واریت کو ہوا دے کر اپنے مضموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں لیکن انکو منہ کی کهانی پڑے گی،آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کی سلامتی کیلئے دعا کی اور ایرانی انقلاب کی چهتیسویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کی،کونسلر نبیل نے اپنے بیان میں کہا کہ صدیوں پر محیط بادشاہت کے نظام کو امام خمینی نے شکست دے کر ایک نئے ایران کی بنیاد ڈالی اور امت مسلمہ پر احسان عظیم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انقلاب ہمیشہ نوجوانوں سے لایا جاتا ہے،مغرب کے اندر رہتے ہوئے ہم کو اپنے قول و فعل سے عملاً ثابت کرنا ہو گا کہ ہم ایک امن پسند مذہب اسلام سے تعلق رکهتے ہیں موجودہ حالات کے تناظر میں اسکی اشد ضرورت ہے وگرنہ حالات کشیدگی اختیار کر سکتے ہیں،آخر میں انہوں نے زور دیا کہ اپنی نوجوان نسل کو امام خمینی کے ایرانی انقلاب بارے ضرور مکمل آگاہی دیں،مولانا محمد یان نے کہا کہ امام خمینی اندهیرے میں روشنی کی مانند تهے اور انقلاب ایران صرف مسلمانوں کیلئے نہیں بلکہ انسانیت کیلئے تها،انکا پیغام محبت،امن اور بهائی چارے کیلئے تها جو ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے،اس پروگرام کی نظامت ناظم علی نے کی جبکہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا با برکت سعادت مرزا نے حاصل کی،آخر میں اسلامک سنٹر کے انچارج ڈاکٹر علی چراغی نے تمام حاضرین اور مہمانان گرامی کا دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ امت مسلمہ جو اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہی ہے باہمی اتحاد و اتفاق سے اسلام مخالف قوتوں کا مقابلہ کرتے ہوئے فتح یاب ہوگی۔