ماہ جماراں

ماہ جماراں

تعزیت مہدی(عج) دیں اے حجت حق تعزیت // ہم سے رخصت آپ کی تحریک کا حامل ہوا

اے خمینی! خون اب ہر انقلابی دل ہوا!

فیض سے محروم تیرے دیں کا مستقبل ہوا

کون اب پیدا کرے گا حق وباطل میں تمیز

دوست اور دشمن کا اب پہچاننا مشکل ہوا

اٹه گیا عاشق دیار عشق سے دیوانہ وار

کوچہء جاناں میں حسرت کا سماں کامل ہوا

رند ہیں نوحہ کناں اپنے شہید ناز پر

ہائے یہ محبوب جاں اب قبر کے قابل ہوا

سوگ میں ہے لیلی جمہوری اسلامی اب

قیس کی فرقت میں ویراں غم سے اس کا دل ہوا

رہ گئی شیریں صفت یہ قوم روتی پیٹتی!

کوہ کن فرہاد جس کا راہی منزل ہوا

بجه گیا افسوس وہ علم وفقاہت کا چراغ

آخرش دشمن بهی جس کے نور کا قائل ہوا

دہر میں پهیلی تهی جس کے دم سے ہر سوچاندنی

قبر کے گوشے میں پنہاں وہ مہ کامل ہوا

لگ گئی کس کی نظر پوچهے جماراں سے کوئی

مرگیا ہم سب کا رہبر، غم ہمیں حاصل ہوا

بزم استکبار میں جشن چراغاں آج ہے

قلب مستضعف مثال طائر بسمل ہوا

لاکه طوفاں آئیں اب لیکن کوئی خطرہ نہیں

اس قدر محفوظ تجه سے دین کا ساحل ہوا

تعزیت مہدی(عج) دیں اے حجت حق تعزیت

ہم سے رخصت آپ کی تحریک کا حامل ہوا

غم یہ وہ غم ہے نہیں محفوظ احمد سے فقط

بے پدر ہم سب ہوئے صد چاک سب کا دل ہوا

ہوگیا بر وقت ایسا رہبری کا انتخاب

بر ملا جو باعث رسوائی باطل ہوا

 

سید عالم مہدی ـ ہندوستان

ای میل کریں