میرے شعور نے اس وقت انگلی تھام کر چلنا سیکھا تھا جب قدموں میں لڑ کھڑاہٹ تھی زبان میں لکنت اور فکرو فن کا کوئی قد و قامت تو کجا وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اس دور میں ایک انقلابی شخصیت اپنے نظم و نسق، دینداری و بیداری، عابد شب زندہ دار، شعور کی شاہراہوں
مزید