شہید نے اپنی گفتگو کے آخر میں اشکبار آنکهوں کے ساته کہا: خدایا! اس کے بعد وہ لمحہ کبهی نہ دیکهانا جب احمد زندہ ہو اور وہ اپنی آنکهون سے اپنی ناموس، اپنے خرمشہر کو دشمن کے ہاتهوں لٹتا دیکهے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2014 05:08
میں سابق سید مرتضی ہندی اور موجودہ پسندیدہ ہوں۔میں نے کبهی سوچا بهی نہ تها کہ صاحبان قلم میں، میرا شمار ہوگا لیکن...
بدھ, اپریل 16, 2014 02:20