کسی بھی ملک کےحاکم اور عام آدمی میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانے میں بھی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خود حکومت کے سربراہ تھے اور لوگوں کے ساتھ ان کا برتاو ایسا تھا کہ آپ مسجد اقصی میں عام لوگوں کے ساتھ بیتھ کر اُن کے مسائل سنتے اور حل کرتے تھے اور اگر کوئی اجنبی باہر سے آتا تھا تو اسے وہاں پر موجود لوگوں سے سوال کرنا بڑتا تھا کہ آپ میں سے سر براہ اور حاکم کون ہے امیر المومنین علیہ السلام کے زمانے میں بھی حاکم عدالت میں حاضر ہوا تھا اور جج نے جب علی علیہ السلام کا احترام کرنا چاہا تو آپ نے منع کر دیا اور فرمایا کہ آپ کو میرا احترام کرنے کا حق نہیں ہے ہم دونوں آپ کی عدالت میں ہیں اور ہم میں کوئی فرق نہیں ہے اس کے جج نے علی علیہ السلام کے خلاف اپنا فیصلہ سنایا جس کو علی علیہ السلام نے خندہ پیشانی سے قبول کر لیا۔
جمعرات, اپریل 30, 2020 11:26
مزید