سوال: کیا احرام کی نیت میں حج اور عمرے میں سے جس کو انجام دینے کا ارادہ رکھتا ہے؛ اسے معین کرنا ضروری ہے؟
جواب: حج اور عمرے میں سے جس کو انجام دینے کا ارادہ رکھتا ہے اسے نیت میں معین کرنا ضروری ہے اور یہ کہ حج تمتع ہے یا قران یا افراد اور یہ کہ (یہ عبادت) خود اپنے لئے کر رہاہے یا کسی اور کیلئے اور یہ کہ اس کا حج، حجۃ الاسلام ہے یا نذری حج یا مستحب حج۔ پس اگرمعین کئے بغیر نیت کرے اوراس معین کرنے کو کسی اور وقت کے لئے چھوڑدے تو باطل ہے لیکن وجہ کی نیت (یعنی عمل کے واجب اورمستحب ہونے کی صفت کاذکر) کرنا واجب نہیں مگر اس صورت میں جب (مندرجہ بالا چیزوں کامعین کرنا) وجہ کی نیت کرنے پر وقوف ہو اور نیت کو الفاظ میں ادا کرنا اور دل سے گزارنا ضروری نہیں۔
تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 117