نئے سال کے پیغام میں امام خمینی(رہ) نے کس اہم نکتے کی طرف اشارہ کیا؟
ان سب حضرات کی خدمت میں عید کی مبارک کی بات پیش کرتا ہوں جہوں نے اس سال اپنا سب کچھ اسلام کی پیسرفت اور ترقی کے لئے اللہ کی راہ میں قربان کر دیا اور مجھے امید ہے کہ یہ دعا جو ہر سال تحویل سال سے پہلے پڑھی جاتی ہے یا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ وَ الْابْصارْ یا مُدَبِّرَ اللَّیْلِ وَ النَّهارْ یا مُحَوِّلَ الْحَوْلِ وَ الْاحْوالْ حَوِّلْ حالَنا الی احْسَنِ الْحالْ اس سال ہماری قوم کے لئے حقیقت میں بدل جائے گی سارے قلوب اور ساری بصیرتیں اللہ کے ہاتھ میں ہیں وہ ہے جو سب کے بارے میں سوچتا ہے وہی ذات ہے جو دلوں کو متحول کرتی ہے وہی ذات ہے جو لیل اور نہار کو متحول کرتی ہے وہی ذات ہے جو انسانوں کے حالات کو بدلتی ہے اس کا یہ معجزہ اور کرم ہم نے اپنی قوم میں دیکھا ہے دلوں کی تقلیب کا مطلب یہ ہے کہ انسان دنیا سے دوری اختیار کر کے اپنے پروردگار سے لو لگالے اور اتنا با بصیر ہو جائے کہ اپنے اچھے اور برے کو تشخیص کو دے سکے الحمد للہ ہم نے اپنی قوم میں ان ساری چیزوں کا مشاہدہ کیا ہے۔