کیا کفارہ جمع، کفّارہ اختیاری اور کفّارہ ترتیبی میں  اگر دو ماہ کے روزے ہوں  تو ضروری ہے کہ انھیں  پے در پے رکھا جائے؟

کیا کفارہ جمع، کفّارہ اختیاری اور کفّارہ ترتیبی میں اگر دو ماہ کے روزے ہوں تو ضروری ہے کہ انھیں پے در پے رکھا جائے؟

کفارہ جمع، کفّارہ اختیاری اور کفّارہ ترتیبی میں اگر دو ماہ کے روزے ہوں تو ضروری ہے کہ انھیں پے در پے رکھا جائے

سوال: کیا کفارہ جمع، کفّارہ اختیاری اور کفّارہ ترتیبی میں  اگر دو ماہ کے روزے ہوں  تو ضروری ہے کہ انھیں  پے در پے رکھا جائے؟

جواب: کفارہ جمع، کفّارہ اختیاری اور کفّارہ ترتیبی میں  اگر دو ماہ کے روزے ہوں  تو ضروری ہے کہ انھیں  پے در پے رکھا جائے اور اس شرط کی تکمیل کے لئے جیسا کہ بیان کیا جاچکا ہے اتنا کافی ہے کہ ایک ماہ کے مسلسل روزے رکھے جائیں  اور اس کے بعد وسرے ماہ کا پہلا روزہ اسی طرح اٹھارہ دن کے روزے کہ جو دو ماہ کے بجائے رکھنا ہوتے ہیں  احتیاط واجب کی بناء پر انھیں  لگاتا ررکھنا چاہئے بلکہ دیگر کفّاروں  کے روزے بھی احتیاط واجب کی بناء پر پے در پے رکھے جائیں۔ البتّہ جن روزوں  کو پے در پے رکھنا واجب ہے ان کے دوران میں  کوئی شخص کسی عذر کے باعث کوئی روزہ نہ رکھے تو ان کے تسلسل کو کوئی نقصان نہیں  پہنچتا البتہ جب عذر ختم ہوجائے تو باقی ماندہ روزے اسی طرح رکھے جیسا کہ بیان کیا جاچکا ہے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 333

ای میل کریں