روزه

اگر کوئی شخص پورے ماہ رمضان کے یا اس کے کچھ دنوں کے جان بوجھ کر بغیر کسی عذر کے روزے نہ رکھے اور آئندہ ماہ رمضان تک قضاء نہ کرے تو اسے کیا کرنا چاہیئے؟

سوال: اگر کوئی شخص پورے ماہ رمضان کے یا اس کے کچھ دنوں  کے جان بوجھ کر بغیر کسی عذر کے روزے نہ رکھے اور آئندہ ماہ رمضان تک قضاء نہ کرے تو اسے کیا کرنا چاہیئے؟

جواب: اگر کوئی شخص پورے ماہ رمضان کے یا اس کے کچھ دنوں  کے جان بوجھ کر بغیر کسی عذر کے روزے نہ رکھے اور آئندہ ماہ رمضان تک قضاء نہ کرے تو اسے چاہئے کہ وہ جان بوجھ کر روزہ نہ رکھنے کا کفارہ دینے کے علاوہ ہر دن کے حساب سے ایک مد طعام بھی کفارہ کے طور پر دے نیز ماہ رمضان کے بعد قضاء بھی کرے۔ اس طرح اگر کسی شخص کا روزہ کسی عذر کے باعث رہ جائے لیکن وہ عذر آئندہ رمضان تک باقی نہ رہے اور اسے کوئی اور عذر بھی پیش نہ آئے اور اس حالت میں  وہ تساہل کرے یہاں  تک کہ دوسرا ماہ رمضان پہنچ جائے تو وہ بھی ہر دن کے بدلے ایک مد طعام دے لیکن اگر اس کا ارادہ تھا کہ عذر ختم ہوجانے کے بعد روزہ رکھے گا لیکن تنگی وقت میں  کوئی دوسرا عذر پیش آجائے تو احتیاط واجب کی بناء پر وہ کفارہ بھی دے، اور قضاء بھی بجالائے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 330

ای میل کریں