سوال: دو ماہ کے درپے روزوں کی عملی صورت کس طرح ہے؟
جواب: دو ماہ کے درپے روزوں کی عملی صورت کے لئے یہی کافی ہے کہ ایک مہینے کے پورے روزے اور دوسرے مہینے کے پہلے دن کا روزہ پے در پے رکھا جائے اور باقی ماندہ روزوں میں اختیاری طور پر بھی تفریق کی جاسکتی ہے اور جو روزے پے در پے رکھنا تھے ان میں سے کوئی روزہ بغیر کسی عذر کے چھوڑ دے تو ضروری ہے کہ انھیں پھر نئے سرے سے شروع کرے اور اگر عذر ہو، مثلاً بیماری، حیض و نفاس یا مجبوری کاسفر تو پھر ضروری نہیں کہ نئے سرے سے روزے رکھے بلکہ باقی ماندہ ادا کرے اور عذر کے موارد میں سے یہ بھی ہے کہ نیّت کرنا بھول جائے یہاں تک کہ نیّت کاوقت گزرجائے یعنی اسے بعد از زوال یاد آئے۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 321