سوال: کیا چرواہا کی نماز قصر ہے؟
جواب: وہ چرواہا جس کا کام بھیڑ بکریاں چرانا ہے انہی کے مانند ہے کہ جن کا مشغلہ سفر ہے۔ چاہے اس کے پاس کوئی خاص جگہ ہو یا نہ ہو اور وہ تاجر جو اپنی تجارت کی غرض سے ادھر ادھر پھرتا ہے نیز وہ سیاح جس نے اپنے لئے کوئی وطن انتخاب نہیں کیا ہے اور اس کا شغل گردش اور سیاحت ہے اس زمرے میں آتے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ سیاح چھٹی صنف میں شامل ہوں بہرحال ان پر نماز کا تمام پڑھنا واجب ہے۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 281