اگر سفر کی ابتداء معصیت کی نیّت سے ہو اور پھر روزے کی نیّت کرلے اور پھر اطاعت کی طرف لوٹ آئے تو کیا نماز قصر ہے؟

اگر سفر کی ابتداء معصیت کی نیّت سے ہو اور پھر روزے کی نیّت کرلے اور پھر اطاعت کی طرف لوٹ آئے تو کیا نماز قصر ہے؟

سوال: اگر سفر کی ابتداء معصیت کی نیّت سے ہو اور پھر روزے کی نیّت کرلے اور پھر اطاعت کی طرف لوٹ آئے تو کیا نماز قصر ہے؟

جواب: اگر سفر کی ابتداء معصیت کی نیّت سے ہو اور پھر روزے کی نیّت کرلے اور پھر اطاعت کی طرف لوٹ آئے تو اگر زوال سے پہلے ہو جبکہ باقی فاصلہ اگر چہ واپسی کے ساتھ ہو، شرعی مسافت جتنا ہو تو روزہ توڑنا واجب ہے ورنہ روزہ صحیح ہے اور اگر ظہر کے بعد ہو تو اس کا صحیح ہونا بعید نہیں  ہے لیکن احتیاط اسی میں  کہ اسے تمام کرے پھر اس کی قضاء بجالائے اور اگر سفر کا آغاز اطاعت کے لئے ہو پھر دوران سفر معصیت کی طرف لوٹ جائے تو اگر روزہ توڑنے والا فعل انجام دے لے یا ظہر کے بعد ہو تو روزہ صحیح نہیں  ہے اور اگر ان دونوں  سے پہلے ہو تو روز ے کے صحیح ہونے میں  تامل ہے۔ پس روزہ رکھنے اور قضاء بجالانے کی احتیاط ترک نہیں  ہونا چاہئے۔


تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 278

ای میل کریں