سوال: جوشخص کھڑا ہونے پر قدرت نہ رکھتا ہواوراسے صحیح شکوک میں سے کوئی شک لاحق ہوجائے تو کیا کرنا چاہیئے؟
جواب: جوشخص کھڑا ہونے پر قدرت نہ رکھتا ہواوراسے صحیح شکوک میں سے کوئی شک لاحق ہوجائے توظاہر یہ ہے کہ وہ نماز احتیاط جس کاکھڑے ہوکر پڑھنا معین طورپر اس پر واجب تھا وہ بیٹھ کرپڑھنے میں تبدیل ہوجائے گی اورجس نماز احتیاط میں اسے اختیار تھاکہ بیٹھ کرپڑھے یاکھڑے ہوکر تواس صورت میں اسے بیٹھ کربجالانا چاہئے ،پس دواورتین یاتین اورچار میں شک کے وقت اس پرواجب ہے کہ بیٹھ کردورکعت نماز احتیاط پڑھے ،دواورچار میں شک ہونے کی صورت میں اسے چاہئے کہ دورکعت نماز احتیاط کھڑے ہوکر پڑھنے کے بدلے میں انھیں بیٹھ کرپڑھے۔دو،تین اورچار میں شک کی صورت میں اسے چاہئے کھڑے ہوکر دورکعات نماز احتیاط پڑھنے کے بدلے بیٹھ کرپڑھے اورمزید دورکعات بیٹھ کرپڑھے کیوں کہ یہ اس کافریضہ ہے اورجن دورکعات کوکھڑے ہوکر پڑھنے کے بدلے میں بیٹھ کرپڑھ رہا ہے ان کوان رکعات سے پہلے پڑھے جن کوبیٹھ کرپڑھنا ہی اس پر واجب ہے اوربہتر احتیاط یہ ہے کہ ان تمام موارد میں مذکورہ عمل انجام دینے کے بعد دوبارہ بھی نماز بجالائے۔
تحریر الوسیلہ ج 1، ص 225