سوال: اگر سلام میں شک ہوتو کیا نماز اعاده کرے؟
جواب: اگر سلام میں شک ہوتو اس کی پرواہ نہ کرے بشرطیکہ اس نے ایسا فعل شروع کردیا ہوجس کامقام ترتیب کے لحاظ سے نماز کے بعد ہومثلاً تعقیبات وغیرہ ،یااس نے نماز کے منافی افعال یاان کے مانند دوسرے افعال شروع کردیئے ہوں جن کونماز گزار اس وقت تک انجام نہیں دیتا جب تک نماز سے فارغ نہ ہوجائے مثلاً اگر مقتدی کو تکبیر کے متعلق شک ہوجب کہ وہ ایسے فعل میں مشغول ہوچکا ہوکہ جوتکبیرۃ الاحرام پرمترتب ہواگرچہ وہ اس خاموشی کی مانند ہی کیوں نہ ہوجوجماعت وغیرہ مستحب ہے تواسے چاہئے کہ اس کی پرواہ نہ کرے۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 221