اگر شک ہو اہو کہ نماز پڑھی ہے یا نہیں  اور اس کا خیال ہو کہ وقت گزر چکا ہے اور بعد میں  معلوم ہو کہ اس کا شک اثناء وقت میں  تھا تو اسے کیا کرنا چاہئے؟

اگر شک ہو اہو کہ نماز پڑھی ہے یا نہیں اور اس کا خیال ہو کہ وقت گزر چکا ہے اور بعد میں معلوم ہو کہ اس کا شک اثناء وقت میں تھا تو اسے کیا کرنا چاہئے؟

سوال: اگر شک ہو اہو کہ نماز پڑھی ہے یا نہیں  اور اس کا خیال ہو کہ وقت گزر چکا ہے اور بعد میں  معلوم ہو کہ اس کا شک اثناء وقت میں  تھا تو اسے کیا کرنا چاہئے؟

جواب: اگر شک ہو اہو کہ نماز پڑھی ہے یا نہیں  اور اس کا خیال ہو کہ وقت گزر چکا ہے اور بعد میں  معلوم ہو کہ اس کا شک اثناء وقت میں  تھا تو اسے چاہئے کہ اس کی قضاء بجالائے لیکن اس کے بر عکس یہ حکم نہیں  ہے یعنی اگر شک کے وقت اس کا خیال ہو کہ ابھی نماز کا وقت باقی ہے اور وہ عمداً یا سہواً نماز نہ پڑھے پھر معلوم ہو کہ اس کا شک وقت نماز کے بعد تھا اس صورت میں  اس پر قضاء واجب نہیں  ہے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 220

ای میل کریں