سوال: نماز آیات، اور یومیہ نماز میں تمام شرائط وغیرہ کی حیثیت سے کیا فرق ہے؟
جواب: نماز آیات میں ان تمام شرائط وغیرہ کا پایا جانا ضروری ہے جن کا یومیہ نمازوں میں پایا جانا ضروری ہے اور وہ تمام امور جن کو آپ جان چکے ہیں یا قیام، قعود، رکوع اور سجود کے واجبات و مستحبات اور سہو کے احکام اور رکعات اورا ن کے غیر کے بارے میں کم یا زیادہ ہونے میں شک ہونے کے احکام میں سے جن کو آپ جان لیں گے۔پس اگر اسے نماز آیات کی رکعات کی تعداد میں شک ہواہو تونماز باطل ہوگی جیساکہ ہر دورکعتی واجب نماز کا حکم ہے اور یہ بھی ان میں سے ہی ہے اگرچہ اس کی ہر رکعت پانچ رکوعات پر مشتمل ہے اور اگر عمداً یا سہواً ایک رکوع کا اضافہ یا کمی کردے تو نماز باطل ہوگی کیونکہ رکوع نماز کے ارکان ہیں اور قیام متصل بہ رکوع انجام دے اور اگر محل گزر گیا ہو تو نماز جاری رکھے اور نماز باطل نہیں ہوگی مگر یہ کہ اسے بعد میں علم ہوجائے کہ ایک رکوع کم یا زیادہ ہوگیاہے یا رکوع کے بارے میں ہونے والے اس کے شک کی بازگشت رکعات کی تعداد میں شک کرنے کی طرف ہو مثلا یہ جانتا ہو کہ یہ پانچواں رکوع ہے کہ اس صورت میں یہ پہلی رکعت کا آخر ہے یا چھٹا رکوع ہے کہ اس صورت میں یہ د وسری رکعت کا اوّل ہے۔