نماز

اگر تسبیحات کے پڑھنے کا ارادہ کرے، لیکن زبان سے حمد شروع ہو جائے، تو کیا نماز باطل ہے؟

اگر تسبیحات کے پڑھنے کا ارادہ کرے، لیکن زبان سے حمد شروع ہو جائے جب کہ حمد کی تلاوت کا ارادہ روبہ عمل نہ آیا ہو

سوال) اگر تسبیحات کے پڑھنے کا ارادہ کرے، لیکن زبان سے حمد شروع ہو جائے، تو کیا نماز باطل ہے؟

جواب) اگر تسبیحات کے پڑھنے کا ارادہ کرے، لیکن زبان سے حمد شروع ہو جائے جب کہ حمد کی تلاوت کا ارادہ روبہ عمل نہ آیا ہو اگرچہ اجمالی طور پر ہی ہو تو اسی صورت میں  اقویٰ یہ ہے کہ یہ قرأت کا فی نہیں  ہے ؛لیکن اگر حمد پڑھنے کا قصد روبہ عمل آگیا ہو تو اقویٰ کی بناء پر صحیح ہے اور اسی طرح کا حکم ہے کہ اگر غفلت یا بے توجہی کے ساتھ ان میں  سے کسی ایک کو پڑھنا شروع کردے کہ اگر قصد کے بغیر حتی اجمالی قصد کے ساتھ ہو تو اقویٰ کی بناء پر صحیح نہیں  ہے، لیکن اگر قصد کے ساتھ ہو تو اقویٰ کی بناء پر صحیح ہے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 185

ای میل کریں