نماز

کن نمازوں میں "بسم الله الرحمن الرحیم" کو آہستہ پڑھ سکتے ہیں؟

ظہر و عصر کی نماز کی قرأت کو بسم اللہ الرحمن الرحیم کے علاوہ آہستہ پڑھنا واجب ہے

سوال) کن نمازوں میں "بسم الله الرحمن الرحیم" کو آہستہ پڑھ سکتے ہیں؟

جواب) ظہر و عصر کی نماز کی قرأت کو بسم اللہ الرحمن الرحیم کے علاوہ آہستہ پڑھنا واجب ہے اور مردوں  کے لئے نماز صبح اور مغرب وعشاء کی پہلی دو رکعتوں  میں  حمد و سورہ کو بلند آواز میں  پڑحنا واجب ہے۔ پس جو شخص جان بوجھ کر آہستہ پڑھے تو اس کی نماز باطل ہے اور جو شخص بھول گیا ہو بلکہ ہر وہ شخص جس نے جان بوجھ کر آہستہ پڑھا ہو اور وہ شخص کہ جو بالکل مسئلہ سے واقف نہ ہو اور اس کے بارے میں  سوال کرنے سے بھی آگاہ نہ ہو تو وہ معذور ہے یہاں  تک کہ اگر ان افراد کا دوران نماز عذر برطرف ہو جائے توجو کچھ وہ قرأت کر چکے ہیں  اس کا اعادہ نہیں  کریں  گے۔ لیکن جو شخص اجمالی طور پر حکم کو جانتا ہو لیکن اس کے صحیح مقام سے واقف نہ ہو یا فراموش کرچکا ہو نیز جو اصل حکم کو ہی نہیں  جانتا لیکن اس بات کی طرف متوجہ ہو کہ اسے سوال کرنا چاہئے تو بناء بر احتیاط انہیں  دوبارہ قرأت کرنی چاہئے اگر چہ بناء بر اقویٰ، اگر انہیں  پڑھتے وقت قصد قربت حاصل ہوگیا ہو تو ان کی قرأت صحیح پے۔ عورتوں  کو بلند آواز سے پڑھنا واجب نہیں  ہے بلکہ اگر وہاں  پر کوئی نامحرم موجود نہ ہو تو عورتیں  بلند اور آہستہ دونوں  طرح پڑھنے میں  اختیار رکھتی ہیں۔ (البتہ ان موارد میں  کہ جہاں  مردوں  کے لئے بلند آواز سے پڑھنا واجب ہے) اور جہاں  پر مردوں  کے لئے آہستہ پڑھنا واجب ہے، عورتیں  بھی آہستہ پڑھیں  اور جہاں  پر مرد معذور ہیں  عورتیں  بھی معذور ہیں۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 183

ای میل کریں