اگر کسی طریقے سے بھی قیام نہ کر سکتا ہوتو نمازی کیا کرے؟

اگر کسی طریقے سے بھی قیام نہ کر سکتا ہوتو نمازی کیا کرے؟

اگر کسی طریقے سے بھی قیام نہ کر سکتا ہو نہ سہارے کے ذریعے، نہ جھک کر اور نہ ہی پائوں کھول کر مختصرایہ کہ قیام کی کوئی بھی قسم یہاں تک کہ اضطراری قیام سے بھی کھڑا نہ ہو سکتا ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھے

سوال: اگر کسی طریقے سے بھی قیام نہ کر سکتا ہوتو نمازی کیا کرے؟

جواب: اگر کسی طریقے سے بھی قیام نہ کر سکتا ہو نہ سہارے کے ذریعے، نہ جھک کر اور نہ ہی پائوں  کھول کر مختصرایہ کہ قیام کی کوئی بھی قسم یہاں  تک کہ اضطراری قیام سے بھی کھڑا نہ ہو سکتا ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھے۔ بیٹھ کر نماز پڑھنے میں  بھی سیدھا بیٹھنا اور سہارا نہ لینا شرط ہے۔ اس بناء پر اگر سیدھا بیٹھنے اور سہارا نہ لینا ممکن ہو تو سہارا تو سہارا لینا اور کسی ایک طرف مائل ہونا جائز نہیں۔ لیکن مجبوری کی صورت  میں جائز ہے۔ اگر با لکل نہ بیٹھ سکتا ہو تو مدفون کی طرح دائیں  کروٹ لیٹ کر نماز پڑھے۔ اگر اس سے بھی معذور ہو تو اس کے بر عکس بائیں  کر وٹ لیٹ کر نمازپڑھے اور اگر یہ بھی نا ممکن ہو تو محتضر کی طرح کی پشت پر لیٹے ہوئے نماز پڑھے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 180

ای میل کریں