سوال: تکبیرة الحرام کیا ہے؟
جواب: تکبرۃالاحرام کو تکبرۃالاحرام افتتاح بھی کہاجاتاہے اس کی صورت’’اللہ اکبر‘‘ہے اس کے علاوہ اور کوئی صورت جائز نہیں ہے، نہ ہی عربی کا مترادف اور نہ ہی کسی دوسری زبان میں عربی کا ترجمہ تکبرۃالا احرام نماز کا رکن ہے، عمدا یا سہو ا کم یا زیادہ ہونے کی صورت میں نماز باطل ہو جائے گی۔ پس اگر نماز کے شروع میں تکبیر کہے پھر دوبارہ تکبیرۃ الاحرام کے عنوان سے کہے تو نماز باطل ہو جائے گی پھر نماز شروع کرنے کے لئے تیسری تکبیر کی ضرورت ہے۔ اگر اس کو چو تھی تکبیر کہہ کر باطل کر دے تو پانچویں تکبیر کی ضرورت ہے اور اسی طرح یہ سلسلہ جا ری رہے گا۔ تکبیرۃالاحرام کہتے وقت سیدھا کھڑا ہونا (قیام ) واجب ہے پس اگر عمدا یا سہوا قیام کو ترک کر دے تو نماز باطل ہو جائے گی بلکہ تکبیرۃالاحرام کو مقدمہ کے عنوان سے قیام کو مقدم کرے ،اس میں کوئی فرق نہیں کہ ماموم امام ،کی حالت رکوع میں یا اس کے علاوہ جما عت میں شامل ہو بلکہ بہتر یہ ہے کہ تھوڑی دیر صبر کرے تاکہ اسے یقین ہو جائے کہ تکبیر کو قیام کی حالت میں کہا ہے۔ احتیاط واجب یہ ہے کہ قیام کو بر قرار رکھنا قیام کی مانند ہے، اسے عمدا یا سہوا تر ک کرنے کی صورت میں نماز باطل ہو جائے گی پس اگر سہو اتکبیر کہتے وقت حالت سکون سے نکل جائے تو احتیاطا واجب ہے کہ نماز باطل کرنے والا کام انجام دے پھر حالت سکون میں تکبیر کہے اور اس سے زیادہ احتیاط یہ ہے کہ اسی نماز کو تمام کرے بعد میں حالت سکون میں تکبیرکے ساتھ نما ز کا اعادہ کرے۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 177