احکام

اگر دو چیزوں میں سے کسی ایک چیز کی نجاست کا یقین ہو تو کیا کرنا چاہیئے؟

اگر دو چیزوں میں سے کسی ایک چیز کی نجاست کا علم ہوجائے تو دونوں سے پرہیز کرنا واجب ہے

سوال: اگر دو چیزوں  میں  سے کسی ایک چیز کی نجاست کا یقین ہو تو کیا کرنا چاہیئے؟

جواب: اگر دو چیزوں  میں  سے کسی ایک چیز کی نجاست کا علم ہوجائے تو دونوں  سے پر ہیز کرنا واجب ہے ۔ مگر یہ کہ ان میں سے ایک چیز کی علم حاصل ہو نے سے پہلے ضرورت نہ پڑی ہو تو اس صورت میں  کہ جو مورد ابتلا ہے اس سے پر ہیز کرنا واجب نہیں  ہے البتہ اس مسئلہ میں  اشکال ہے ۔ اگر چہ ہماری نظر میں  ارجح وہی ہے اور اجمالی گوا ہی علم اجمالی کی طرح ہے جب کہ یہ گواہی کسی ایک موضوع سے متعلق ہو وگر نہ اس میں  اشکال ہے پس اس میں احتیاط کو ترک نہیں  کیا جانا چاہئے اور اسی طرح وہ جگہ ہے جہاں  گواہی خود گواہوں  کے نزدیک بھی اجمالی ہو (مثلاہم اس بات کی گواہی دیں  کہ پیشاب کا ایک قطرہ دو بر تنوں  میں  سے کسی ایک میں  گراہے جب کہ وہ بر تن بھی معین نہیں  ہے تو ایسی صورت میں  بھی احتیاط کو تر ک نہیں  کرنا چاہئے) ۔

ای میل کریں