سوال: آپ کی نظر میں گزشتہ برس کی اہم ترین چیز کیا ہے اور آئندہ سال میں آپ کی توقع کیا ہے؟
جواب :
بسم اﷲ الرحمن الرحیم
گزشتہ برس جو سب سے اہم چیز ہماری قوم کو حاصل ہوئی وہ یہ تھی کہ ملک سے بڑی طاقتوں کی بالادستی کا اور سالہا سال کے طولانی ظلم کا خاتمہ ہوا۔ وہ بہت بڑی چیز تھی کہ جو ہم پر گزری اور اس برس جو ہماری سب سے بڑی آرزو ہے، یہ ہے کہ انشاء اﷲ اسلامی ممالک ہم سے آملیں اور مسلمان اقوام بیدار ہوں اور اس امر کی طرف متوجہ ہوں کہ بڑی طاقتوں کا یہ سب پروپیگنڈا تھا کہ وہ ناقابل شکست ہیں ، اس میں کوئی حقیقت نہ تھی۔
قوموں نے دیکھا ہے کہ ہماری قوم نے سب سے بڑی ضرب سب سے بڑی حکومت کو لگائی ہے اور اب بھی ایک کے بعد دوسری ضرب لگا رہی ہے اور دنیا کے سامنے انھوں نے جو بڑا بت بنا رکھا تھا۔ ہماری قوم نے اسے توڑ دیا ہے اور توڑ رہی ہے۔ ہماری بڑی آرزو یہ ہے کہ دوسری قومیں بھی ہم سے آملیں ۔ اسلام کے حکم کے مطابق مومنین بھائی بھائی ہیں ۔ یہی مسائل قوموں کے پیش نظر ہونا چاہئیں ۔ البتہ میں یہ بات کہہ دوں کہ میں حکومتوں سے مایوس ہوں لیکن قومیں ایسی نہیں ہیں ۔ مصری قوم کی بات اور ہے اور جناب سادات کی جدا۔ یہی حال دوسری اقوام سے نسبت کا ہے۔ تھوڑی ہی ایسی حکومتیں ہیں کہ جن سے امید ہے وگرنہ بیشتر سے کچھ امید نہیں ۔ ہماری بڑی آرزو یہ ہے کہ ایران میں جو کچھ وقوع پذیر ہوا ہے اور قوموں نے دیکھا ہے کہ جو کچھ ان کی نظر میں ممکن نہ تھا، ظہور میں آیا ہے، وہ بھی توجہ کریں کہ اﷲ کے ارادے کے ماتحت ہو تو ناممکنات بھی قوموں کے ارادے سے ممکن بن جاتی ہیں ۔
حسنین ہیکل کو انٹرویو؛ صحیفہ امام، ج ۱۱، ص ۳۲۲