اسلامی حکومت کی صنعتی پالیسی

اسلامی حکومت کی صنعتی پالیسی

ہم اس مملکت کے صنعتی پروگرام میں کبھی بھی دوسرے ممالک سے پرزے لا کر ان کو جوڑنے کا کام نہیں کریں گے

اسلامی حکومت کی صنعتی پالیسی

سوال: اسلامی حکومت میں ایران کی تعمیر نو اور اس کا صنعتی منصوبہ کیسا ہوگا؟ ٹیکنالوجی کو کہاں سے حاصل کیا جائے گا؟ دانشمند اور ماہرین کیسے تیار کریں گے اور ان کی تعلیم کا کیا بند وبست ہوگا؟

جواب: ہم اس مملکت کے صنعتی پروگرام میں کبھی بھی دوسرے ممالک سے پرزے لا کر ان کو جوڑنے کا کام نہیں کریں گے، بلکہ ہم ایران ہی میں سب کچھ تیار کریں گے اور اپنے ملک وملت کی اچھے طریقہ سے تعمیر نو کریں گے لیکن یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ یہ کام شاہ کے جاتے ہی ہوجائے گا کیونکہ اس نے اس ملک کو پوری طرح تباہ کردیا ہے اور اس کے نتیجہ میں ایران ایک جنگ زدہ ملک بن گیا ہے، لہذا اس کی خرابیوں کو دور کرنے اور صنعت کے استحکام میں وقت لگے گا۔ ہم ٹیکنالوجی کو ہراس ملک سے حاصل کریں گے جس میں ہمارے ملک کو زیادہ فائدہ ہو۔ ہمارے پاس ماہر افراد کی کمی نہیں ہے مختلف علوم کے ہزاروں ایرانی ماہرین دوسرے ملکوں میں موجود ہیں جو شاہ کے ظلم وستم اور صنعتی وعلمی منصوبوں کے فقدان کی بنا پر ایران کو ترک کرنے اور بیرونی ممالک کے اداروں کیلئے کام کرنے پر مجبور ہوگئے تھے شاہ کے جانے کے بعد اکثر ایران پلٹ آئیں گے۔

صحیفہ امام، ج ۵، ص ۲۹۴

ای میل کریں