سادات اور نص قرآن کی مخالفت
سوال: جناب امام خمینی مصر کے صدر سادات نے جو کہ بہت زیادہ مذہبی اور مسلمان انسان ہیں ، کہا ہے (البتہ گستاخی کی معذرت چاہتا ہوں انہوں نے نہیں کیا ہے) آپ نے اسلام کی آبرو ختم کردی ہے درحقیقت اس نے اس قدر گستاخی کی کہ حضرت امام خمینی کو دیوانہ کہا! کیا میں آپ سے یہ استدعا کرسکتا ہوں کہ جنابعالی، سادات کے ان بیانات کے بارے میں اپنی نظر سے مطلع فرمائیں گے؟
جواب: وہ انور سادات کا اسلام مسلمانوں کے اسلام سے الگ ہے۔ انور سادات کا اسلام نص قرآن کے خلاف ہے۔ قرآن کریم نے صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ اسلام کے دشمنوں کے ساتھ دوستی نہ کرو۔( سورۂ نساء کی آیت ۱۴۴ کی طرف اشارہ ہے) لیکن اس نے کارٹر اور بگین کے ساتھ دوستی کرلی!
لگتا ہے آپ کی نظر میں بھی الفاظ کے معانی بدل گئے ہیں ، آپ اسے اسلام کا پابند مذہبی مانتے ہیں اور اسے ایک صحیح مسلمان جانتے ہیں ۔ جبکہ قرآن کہتا ہے جو اسلام کے دشمنوں سے دوستی کرتے ہیں وہ مسلمان نہیں ہیں ۔ ایک طرف جہاں سادات اسلام کا دعویٰ کرتا ہے تو دوسری طرف اسلام کے دشمنوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں پر حملہ کرتا ہے۔ سادات کو اچھی طرح معلوم ہے کہ جنوبی لبنان میں اسرائیل کیا کیا مظالم ڈھا رہا ہے اور یہ ظالم فلسطین پر کیا ستم کر رہا ہے؟ ایسے سے وہ دوستی کر رہا ہے! اس کے باوجود خود کو مسلمان سمجھتا ہے! اس کے کاموں کو اسلامی معیاروں پر پرکھنا چاہیے تاکہ ہم جان سکیں آیا اس نے اسلام کی آبرو کو محفوظ کیا ہے، بچایا ہے اور ہماری ملت کے کاموں کو بھی اسلامی معیاروں پر پرکھنا چاہیے تاکہ جان سکیں کہ آیا اس نے اسلام کے ساتھ خیانت کی ہے۔ اسلام کو رسوا کیا ہے۔ سادات کے یہی اور اسی جیسے اقدامات جنہیں ہم نے بیان کیا ہے، کی وجہ سے ان کی ملت بھی ان سے متفق نہیں ہے۔ مسلمانوں نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔۔۔ کیا سادات خودمختاری کے تحفظ کیلئے قیام کو، اسلام کی حفاظت کیلئے قیام کو، اسلامی جمہوریہ وجود میں لانے کیلئے قیام کو اسلام کے مخالف جانتے ہیں ؟! اور اگر ایک ملت ظالمین وجابرین کو ختم کردے، ظالم اور شہنشاہی کو مٹا دے اور اسلامی جمہوریہ اس کی جگہ قائم کردے تو سادات اس عمل سے اسلام کیلئے خطرہ میں محسوس کرتے ہیں ؟!
کیا واقعی یہ عمل اسلام کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے؟! آیا ہم جو یہ کہہ رہے ہیں کہ ظالم اور قاتل پر مقدمہ چلایا جائے، چونکہ اس نے اسلام کے ساتھ خیانت کی ہے، قرآن کریم کے ساتھ خیانت کی ہے، ملت مسلمان کے ساتھ خیانت کی ہے۔ اگر ہم ایسے شخص پر مقدمہ چلائیں تو ہم نے اسلام کی آبرو کو پامال کیا یا اس شخص نے جو کہتا ہے کہ اس کو لانے کیلئے میرا طیارہ حاضر ہے اور وہ جس نے اسلام اور مسلمین کے ساتھ خیانت کی ہے؟ تم اس کا استقبال کرتے ہو۔ اسلام کے ساتھ خیانت تم نے کی ہے اور اسلام کی عزت کو پامال کیا ہے یا ہماری ملت نے کہ جو اس قاتل کو لا کر اس پر مقدمہ چلانا چاہتی ہے اور اس کے جرائم اور خیانتوں کو فاش کرنا چاہتی ہے؟ اسی سے معلوم ہوجاتا ہے کہ سادات کے نزدیک الفاظ اسلام اور الفاظ خیانت کا مطلب کچھ اور ہی ہے!! لہذا اس کی اصلاح ہونی چاہیے۔ ہر کلمہ کا مطلب وہی ہونا چاہیے جو حقیقت میں ہے۔
سوال: اس کا مطلب یہ ہوا کہ سادات نے اسلام کے ساتھ خیانت کی ہے؟
جواب: جی ہاں ! اس نے اسلام اور مسلمانوں کے حق میں خیانت کی ہے۔ اس نے مسلمانوں کے مفادات کے برخلاف کیمپ ڈیویڈ میں جو کارٹر اور بگین کے ساتھ معاہدہ کیا ہے وہ اسلام کے ساتھ خیانت ہے، چونکہ مسلمانوں کے مقابلہ میں خائن کی حمایت کرنا اسلام کے ساتھ خیانت کرنا ہے۔ یہ سب اسلام کے ساتھ خیانت ہے اور سادات نے اسلام کے ساتھ خیانت کی ہے۔ لہذا مصر کی عوام سے ہماری یہی درخواست ہے کہ اس خائن کو اسی طرح معزول کردیں جس طرح ہم نے خائن (شاہ) کو حکومت سے برکنار کردیا۔
صحیفہ امام، ج ۱۱، ص ۷۸