میت

دفن کے وقت دو ترو تازہ ٹہنیو سے کیا مراد ہے؟

میت کے ساتھ قبر میں دو ترو تازہ شاخوں کو رکھنا مستحبات ِمو کدہ ہے

سوال: دفن کے وقت دو ترو تازہ ٹہنیو سے کیا مراد ہے؟

جواب: میت کے ساتھ قبر میں  دو ترو تازہ شاخوں  کو رکھنا مستحبات ِمو کدہ ہے چاہے میت چھوٹے کی ہو یا بڑے کی ، مرد ہو یا عورت کی البتہ بچے کی میت کے ساتھ دو شاخوں  کا رکھنا رجا ء کی نیت سے ہو ناچاہئے اور اس میت افضل یہ ہے کہ د و ٹہنیاں  کھجور کے درخت کی ہو ں  اور اگر کھجو ر کا درخت میسر نہ ہو تو بیر ی کے درخت سے اور اگر یہ بھی نہ ہو تو بید کے درخت سے اور اگر یہ بھی نہ ہو تو انار کے درخت سے اور اگر یہ بھی میسر نہ ہو تو کسی بھی تروتازہ درخت سے ٹہنیاں  لینا فضیلت رکھتا ہے اور بہتر ہے یہ دو ٹہنیاں  ایک زراع کے برا بر ہو ں  اگر چہ ٹہنی کی کمترین مقدار ایک بالشت ہو نا کافی ہے اور زیادہ سے زیادہ مقدار زراع کی ہڈی کے برابر ہونا ہے جیسا کہ ان دونوں  ٹہنیوں  میں  سے ایک کو میت کے دائیں  جانب گلے کے نیچے موجود ہڈی (جو کندے تک چلی جا تی ہے )کی جلد کے ساتھ ملا کر رکھنا چاہئے اگر چہ باقی حصّہ کہیں  تک بھی پہنچ جائے اور دوسری ٹہنی کو میت کی بائیں  جانب اور چادر کے نیچے سے گلے کے نیچے موجود ہڈی پر رکھنا بہتر ہے اور یہ بھی کہیں  تک جاپہنچے کوئی حرج نہیں  ۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 69

ای میل کریں