حمام

پانی کا انتظام اور جدید حمام

تغیر و تبدل جائز نہیں ہے

سوال: کسی جگہ کو سقاخانہ (پانی پینے کی جگہ) یا گاؤں کا حمام کے نام سے بنایا گیا ہے اور وقف کیا گیا ہے لیکن اب کئی سال سے وہ خرابہ کی حالت میں تبدیل ہوگئی ہے اور پانی کا انتظام اور جدید حمام کی وجہ سے اب امید نہیں کہ ان عمارات کی تعمیر کی جائے اور مطابق وقف قابل استفادہ ہوجائے۔ کیا جناب عالی اجازت فرمائیں گی کہ ان جیسے مخروبوں کو مسجد یا امام باڑہ کے صحن میں منضم کیا جائے یا کسی ایسی عمارت میں تبدیل کیا جائے جو امور خیر میں استعمال ہو؟

جواب: اگر ان کی تعمیر اور استفادہ مطابق وقف ممکن ہو تو وقف میں تغیر و تبدل جائز نہیں ہے۔

توضیح المسائل، ص 532

ای میل کریں