ولی کی اجازت کے بغیر

ولی کی اجازت کے بغیر

احتیاط واجب جانتے ہیں

سوال: آج کل کی لڑکیاں اور لڑکے جو مدارس، یونیورسٹیوں اور موسسات میں ایک ساتھ رہا کرتے ہیں وہ محرومیت کے لئے اپنا یا اپنے والد یا بچوں کا صیغہ جاری رکھنے کا قصد رکھتے ہیں تا کہ ان کا میل جول حرام نہ ہو، کیونکہ جناب عالی والد کی اجازت کو باکرہ میں احتیاط واجب جانتے ہیں، لیکن ایسے موراد میں بعض اوقات والد راضی نہیں ہوتے یا ان سے اجازت نہیں لے سکتے، کیا جناب عالی اجازت فرمائیں گے کہ یہ احتیاط لازم نہ ہوتا کہ ولی کی اجازت کے بغیر صیغہ جاری ہو۔ اسی طرح بعض موارد پر لڑکی اور لڑکا ایک دوسرے کو چاہتے ہیں اور باپ کی اجازت حاصل کرنا شرم و حیا اور دوسرے موانع کی وجہ سے مشکل ہے، کیا اس احتیاط کا اس صورت میں ترک کرنا جائز ہے؟

جواب: باپ کی اجازت ساقط نہیں ہوسکتی، بلکہ اب میں باپ کی اجازت کو شرط جانتا ہوں یہ میرا فتوی ہے۔

توضیح المسائل، ص536

ای میل کریں