سوال: وہ راتیں جن میں چاندنی صبح تک رہتی ہے، اگر کوئی یقین کرے کہ صبح صادق طلوع ہوچکی ہے۔ کیا نماز پڑھ سکتا ہے یا صبر کے تا کہ صبح کی سپیدی واضح طور پر آشکار ہوجائے اور اسی طرح ماہ رمضان کے روزہ کو بند کرنے لے لئے کیا حکم ہے اور جب وقت نماز سپیدی کے آشکار ہونے سے شروع ہوجاتاہو۔ بادل والی راتوں میں یا ان شہروں میں جن میں بجلی کی روشنی اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ کافی دیر تک صبر کرنے کے بعد سپیدی واضح ہوجاتی ہے۔ اگر فجر یقینی کے بعد تقریبا دس منٹ تک صبر کرے آیا دس منٹ بعد صبح کی نماز کا وقت ہے یا نہیں؟
جواب: چاندنی راتوں میں احتیاط لازم یہ ہے کہ صبر کرے تا کہ صبح کی سپیدی افق پر ظاہر ہوجائے اور چاند کی چاندنی پر غالب ہوجائے بلکہ وجہ سے خالی نہیں ہے اور یہ حکم بجلی کی روشنی اور بادل والی راتوں میں نہیں ہے اور چاندنی راتوں میں روزہ کے لئے احتیاط پر عمل کرے۔ اگر چہ بعید نہیں جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا۔ اس سے قبل روزہ بند کرنا لازم نہ ہو۔