سوال: ایک شخص نے عرصے سے اپنے ایک رشتہ دار کی بیوی کے ساتھ مشکوک آمد ورفت اور شبہہ ناک رویے کے ذریعے، اُس کے شوہر کو اُسے طلاق دینے پر اُکسایا ہے اور عدت ختم ہونے کے بعد اُس سے شادی کر لی ہے۔ البتہ یہ شخص طاغوت کے دور میں فساد اور فحشاء میں مبتلا ہونے کے لحاظ سے بھی مشہور تھا اور اس نے توبہ بھی نہیں کی۔ ایسے شخص کے ساتھ اُس کے رشتہ داروں کی آمد ورفت کیسی ہونی چاہیے؟
جواب: قطع رحم جائز نہیں ہے۔ رفت وآمد میں کوئی حرج نہیں ہے۔ شرائط مقررہ کا خیال رکھتے ہوئے اُسے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کریں ۔
استفتاء ات، ج ۱، ص ۴۸۵