سوال: میں ایک ایسے باپ کی بیٹی ہوں کہ جو خدا، رسول ؐ اور قیامت پر کسی قسم کا اعتقاد نہیں رکھتا اور مسلماً نماز بھی نہیں پڑھتا، بلکہ بعض اوقات بارگاہ خدا اور رسول ؐ میں توہین بھی کرتا ہے اور انقلاب کے ساتھ تو بہت ہی زیادہ نفرت رکھتا ہے، چونکہ میری ماں ، بہن اور بھائی مذہبی مبانی کے معتقد ہیں ۔ لہذا گھر میں بھی وہ بہت ہی زیادہ بد اخلاقی کے ساتھ پیش آتا ہے اور ایک باپ ہونے کے احساسات سے بالکل عاری ہے۔ میں نے جہاں تک ہوسکا ہے محبت اور نرمی کے ساتھ باپ سے بات کی ہے اور اُسے خدا، رسول ؐ اور اپنے گھرانے کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا ہوا ہے اُس سے منع کیا ہے۔ لیکن محبت اور لہجے کی نرمی بھی اُس پر موثر واقع نہیں ہوئی۔ اس وقت ہمارے گھرانے کی حالت بہت خراب ہے اور ہر روز باپ کی طرف سے اہل خانہ کے ساتھ لڑائی جھگڑا اور گالی گلوچ کا سلسلہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ میں بھی اپنے والد سے ناراض ہو کر اُس سے لڑی ہوں ۔ البتہ یاد رہے کہ میں شادی شدہ ہوں اور اپنے شوہر کے گھر میں رہتی ہوں ۔ میرے شوہر نے کہا ہے کہ اب میں راضی نہیں ہوں کہ تو اپنے ماں باپ کے گھر جائے۔
جواب: قطع رحم سے اجتناب کریں اور جہاں تک ہوسکتا ہے اُس کی ہدایت کرنے کی کوشش کریں ۔
استفتاءات، ج ۱، ص ۴۸۹