عمار بن یاسر کے اشعار کیا تهے؟

عمار بن یاسر کے اشعار کیا تهے؟

ابن ہشام نے بهی اپنی سیرت کی کتاب میں عمار یاسر کے اشعار کو اسی مضمون میں نقل کیا ہے۔

علامه مجلسی بحار الانوار میں لکهتے ہیں:" جب رسول خدا صلی الله علیه وآله وسلم اپنے اصحاب کے ساتهـ مسجد تعمیر کرنے میں مشغول تهے، صحابیوں میں سے ایک شخص تمیز اور فاخره قسم کا لباس پہنے ہوئے وہاں سے گزر رہا تها، عمار بن یاسر(رض) نے یه منظره دیکهـ کر چند اشعار پڑهے ان کا مضمون یوں تها:" مسجد بنانے والے اور اس میں رکوع و سجود بجالانے والے ہرگز ان لوگوں کے مساوی نهیں ہیں جو اہل عناد و دشمنی ہیں اور اپنے فاخره لباس پر گرد و غبار بیٹهنے سے پرہیز کرتے ہیں ـ(1)

ابن ہشام نے بهی اپنی سیرت کی کتاب میں عمار یاسر کے اشعار کو اسی مضمون میں نقل کیا ہے ـ(2)

 

[1]  لا یستوی من یعمر المساجدا //  یظل فیها راکعا و ساجدا

ومن تراه عاندا معاندا //  عن الخبار لایزال حائدا

ملاحظه ہو: بحار الانوار ج30، ص238ـ

[2]  السیرۃ النبویۃ، ج2، ص142ـ

 

شفقنا اردو

ای میل کریں