تیل صنعت کا قومی ہونا

ایران کی سیاسی تاریخ میں قومی اور ملی سرمایہ کو اغیار کی ہاتھوں سے بچانے کے لئے ایران میں سیاسی، اقتصادی اور عوامی مقابلہ میں ایک قابل قدر قدم جانا جاتا ہے

ID: 58174 | Date: 2019/03/19

تیل صنعت کا قومی ہونے کا قانون در حقیقت ایک پیشکش تھی کہ کمیشن کے تمام اراکین ایران کی قومی کونسل میں 17/ اسفند کو کی گئی اور سینیٹ نے 29/ اسفند کو اس تجویز کو منظور کیا اور قانونی پیشکش ہوگئی۔


ایران کی سیاسی تاریخ میں قومی اور ملی سرمایہ کو اغیار کی ہاتھوں سے بچانے کے لئے ایران میں سیاسی، اقتصادی اور عوامی مقابلہ میں ایک قابل قدر قدم جانا جاتا ہے۔ جس وقت سے ایران کے خوزستان صوبہ میں مسجد سلیمان علاقہ میں 100/ سال قبل انگلینڈ کی کمپنی کے ذریعہ سب سے پہلے تیل کے کنویں کے بارے میں کشف ہوا۔ ایرانی حکومت اس اہم واقعہ کے بارے میں ادراک و شعور اور علم و آگہی نہیں رکھتی تھی لیکن اسے کشف کرنے والے بخوبی جانتے تھے کہ ایران میں موجود کیسی دولت پر ان لوگوں نے ہاتھ مارا ہے۔ سامراج نے ایران میں تیل کی پیداوار کرنے، تیل نکالنے اور اسے فروخت کرنے کا معاہدہ کیا۔ بیرونی کمپنیوں نے برسہا برس ایرانی عوام کے سرمایہ کو لوٹا اور ایرانی حکومت نے ایرانی عوام کے حق و حقوق کی جانب نہ کوئی توجہ دی اور نہ ہی اس کے لئے کوئی کوشش کی۔


ایران کی سیاسی اور اقتصادی تاریخ کا عظیم الشان انسان "ڈاکٹر مصدق" نے ملک کے اندر ایک بڑی تحریک چلائی جبکہ اقتصادی تفکر کا سنگ بنیاد "تیل" کے بغیر رکھا۔ انہوں نے اگست 1941ء میں اور  پارلیمنٹ 14/ ویں دورے میں رضا خان کے زوال میں دوسری بار پارلیمنٹ میں گئے ۔ اس دورہ میں بین الاقوامی شرائط اور حالات کچھ اس طرح تھے کہ مختلف ممالک بالخصوص روس، انگلینڈ اور امریکہ و غیرہ نے ایرانی حکومت کو تجویز دی اور تیل کے امتیاز کے خواہاں ہوئے اور انگلینڈ حکومت ملک کے جنوبی علاقہ میں موجود تیل کے کنووں سے بھرپور استفادہ کررہی تھی۔ روس والے ایران کے شمال میں موجود تیل کے کنووں کا استعمال کرنا چاہ رهے تھے اور امریکی بھی ایران کے تیل سے بھرپور فائدہ اٹھارہے تھے۔


ڈاکٹر مصدق پارلیمنٹ کے 16/ ممبروں کی نمائندگی کررهے تھے۔ انہوں نے بیرونی ممالک والوں کو تیل کا امتیاز دینے کے بارے میں کہا: اس بہانہ سے کہ ایک ملک میں تیل ہے، اس کا امتیاز کسی دوسرے ملک کو نہیں دینا چاہئیے۔


بہرصورت ایرانی عوام اور ایران کے غیور اور باشعور اہل علم کی روشن فکری اور تیز ہوشی کی وجہ سے تیل صنعت قومی ہوئی۔ مصدق کے وزیر اعظم بننے کے بعد 1951ء میں تیل صنعت کے قومی ہونے کے قانون کا اجرا سرفہرست رہا۔ اس قانون کے منظور ہونے کے بعد ایران اور انگلینڈ کی سابق کمپنیاں بے دست و پا ہوگئیں اور ایران کی تیل صنعت کے قومی ہونے کا اعلان ہوگیا۔