احسان و نیکی کا دن

اسلام کی عالی شان ثقافت میں راہ خدا میں انفاق، احسان کا ایک مصداق ہے اور اس کی تاکید میں بے شمار آیات و روایات ذکر ہوئی ہیں

ID: 58024 | Date: 2019/03/05

5/ مارچ کو ایرانی عوام احسان اور نیکی کے دن کے نام سے مناتے ہیں۔ اس احسان اور نیکی سے ایک دوسرے دل جڑتے ہیں۔ دلوں میں محبت اور مہربانی کے شگوفے کھلتے ہیں۔ شاید اس دن احسان اور نیکی کی بدولت دل کو جیتا جاسکے اور دوستی و مہربانی سے باغ وجود کو زینت دی جاسکے اور ایک دوسرے کے ساتھ عشق اور حسن سلوک کرنے کے پودے کی آبیاری ہو۔


یہ کام سن 1990ء سے مارچ میں عید نوروز اور بہار طبیعت کے قریب ایرانی ملک کے مہربان اور صالح لوگ ہفتہ احسان اور نیکی کے زمانہ میں 5/ مارچ کو دوستی کے جلوہ کے عنوان سے ایک عظیم کانفرنس کرتے ہیں۔ یہ لوگ محبت مہربانی کے عنوان سے اپنے احسان بھرے ہاتھوں کو ضرورتمندوں اور بچوں کے سرور پر پھیرتے ہیں۔ ہفتہ نیکی (5/ مارچ سے 12/ مارچ تک) منایا جاتا هے تا کہ محروم اور بے سہارا گھرانوں کے لئے زیادہ سے زیادہ عوامی امداد آسکے اور پھر امداد کمیٹی کے ذریعہ لوگوں تک پہونچائی جائے۔ یہ احسان اور نیکی کا جشن ہدیئے اور تحفوں کی جمع آوری کے علاوہ روحانی، سماجی اور ثقافتی اعتبار سے بھی قابل قدر ہے۔


دینی نقطہ نظر


اسلام کی عالی شان ثقافت میں راہ خدا میں انفاق، احسان کا ایک مصداق ہے اور اس کی تاکید میں بے شمار آیات و روایات ذکر ہوئی ہیں کہ ہم اس مضمون میں بعض کا ذکر کررہے هیں۔ قرآن کریم راہ خدا میں انفاق کرنے کا اجر 700/ برابر سے زیادہ جانتا هے۔ اور ارشاد ہوتا ہے : اگر راہ خدا میں کچھ خرچ کرنے اور بخل اور لالچ سے دور رہنے کو کامیاب لوگوں کی خصوصیات شمار کی ہیں۔


انفاق خدا کے نزدیک ایک پسندیدہ عمل ہے جس کا بہت اجر ہے۔ انفاق کی وجہ سے موت کے وقت اور قیامت کے دن ہم سے خوف و اندوہ دور ہوگا۔ بخشش اور احسان کے بارے میں امام العارفین سید الاوصیاء حضرت علی (ع) فرماتے ہیں:



  • جو اللہ کے اجر پر یقین رکھتا ہے وہ بخشش میں سخی ہے۔

  • جو شخص اپنے مومن بھائی کی حاجت پوری کرے تو اس کی مثال ایسی ہے کہ اس نے پوری عمر عبادت میں گذاری ہے۔

  • دنیا میں صرف دو شخص کے لئے خیر ہے؛ ایک وه گنہکار جو توبہ کے ذریعہ اپنے عمل کی تلافی کرتا ہے اور دوسرا نیکی کرنے والا انسان جو نیکی کرنے میں جلدی کرتا ہے۔


ایک ملک میں یہ بے نظیر کام ہے جسے خود عوام اور وہاں کے علماء و مومنین ایک امدادی کمیٹی رکھتے ہو جو پورے ملک میں فقراء و مساکین کی رسیدگی کرے۔ انقلاب کے عظیم بانی امام خمینی (رح) کی تقریر اور تاکید سے امدادی کمیٹی بنائی گئی۔ یعنی آپ کے حکم سے ملک کے اندر اور ملک سے باہر فقراء اور مساکین کی امداد کے لئے یہ کمیٹی بنائی گئی، جس کا مقصد معاشی اور ثقافتی حمایت اور امداد بھی ہے۔ خلاصہ ایران کے عوام اپنے رہبروں اور علمائے اعلام کے اشاروں پر ہر قسم کی امداد اور ثقافتی و سماجی بہتری کے لئے نئے نئے انداز میں احسان و نیکی کا جلوہ بنے رہتے ہیں اور دنیا میں انسانیت کا ثبوت دیتے ہیں۔ یہ امداد کسی قوم و ملک سے مخصوص نہیں ہے بلکہ ضرورت مند سے مخصوص ہے۔ خداوند عالم ہم سب کو احسان و نیکی کی توفیق دے۔ آمین۔