آپ سے نصیحت کی امید تھی
راوی: حجت الاسلام و المسلمین سروش محلاتی
نجف میں ماہ مبارک رمضان تمام ہونے کے بعد ایک دن میں امام خمینی (رح) کے گھر آیا اور آپ کے خادم مشہدی ناد علی سے پوچھا آقا تشریف رکھتے ہیں؟ اس نے کہا: ہاں، میں نے کہا: آقا کو میرا سلام کہو اور یہ کہنا کہ سروش آپ سے کچھ درخواست کرنا چاہتا ہے۔ اگر اجازت ہو تو آجائیں۔ مشہدی نے آکر کہا اور امام نے اجازت دی۔ میں آپ کے کمرہ میں گیا اور جرات سے کہا: آقا میں استخارہ کرکے آیا ہوں تا کہ آپ سے ایک جملہ کہہ سکوں۔ فرمایا: کیا؟ میں نے کہا: آپ کچھ رقم کا انتظام کریں اور طلاب کو شہریہ دیں خواہ ہر ماہ ممکن نہ ہو۔ آقا نے کہا: رقم فراہم کرنے کی چیز نہیں ہے بلکہ جب رقم آجائے تو انسان کا شرعی فریضہ بن جاتا ہے۔ میں نے جتنا اصرار کیا آپ انکار کرتے رہے اور سروش سے کہا کہ "اگر میں اس طرح ہوتا تھا تمھیں مجھے نصیحت کرنا چاہیئے۔ " یہ جملہ میرے کانوں میں گونجتا رہا اور یہ کہا کہ اگر کوئی بات کہنا چاہتے ہو تو کہو ورنہ اس بات کو چھوڑو۔