راوی: حجت الاسلام و المسلمین محمد محلاتی
آیت الله العظمی بروجردی کی رحلت کے بعد بہت سارے مراجع اپنے فرائض انجام دینے کے لئے آمادہ ہوگئے تھے اور بعض کے لئے مقدمات بھی فراہم ہوگئے تھے۔ اس وقت کے دو یا تین مراجع 128/ تومان شہریہ دینے کے لئے بھی تیار ہوگئے تھے۔ لیکن امام نے اس کی طرف توجہ نہیں دی اور درس و بحث ہی میں لگے رہے۔ آیت الله بروجردی کی مجلس ترحیم میں بھی اگر شرکت کی تو خفیہ طور پر اور کسی گوشہ میں آکر بیٹھ جاتے تھے۔ امام کے چاہنے والے طلاب نے امام سے یہ بات کہی جہاں تک مجھے یاد ہے ایک دن 30/ افراد امام کے پاس آئے اور کہا: آقا مجھے رسالہ چاہیئے۔ امام نے کہا: جب تک مقلد نہ ہوں گے رسالہ چھاپنے کی اجازت نہیں دوں گا۔ وہ لوگ اس کا جواب دیا۔ امام کی مراد یہ تھی کہ میں دوسرے لوگوں کی طرح پہلے سے رسالہ طبع کرانے کی اجازت نہیں دے سکتا بلکہ اگر مقلد ہوں گے تو شرعی فریضہ ہوجائے گا خلاصہ اپنی مرجعیت کا خود سے پرچار نہیں کروں گا۔