آیت اللہ لنکرانی

بدعتوں کی جانب متوجہ رہیں

آیت اللہ لنکرانی نے کہا: بعض افراد ویڈیو کلپ بنا کر دین اسلام اور مذہب اہل بیت علیہم السلام میں خرافات پھیلاتے ہیں

بدعتوں کی جانب متوجہ رہیں

 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیۃ اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے پاکستان تبلیغ کے لیے جانے والے قم میں مقیم پاکستانی طلبہ کے درمیان گفتگو کرتے ہوئے کہا: اسلام، مسلمین، شیعیان اور بالخصوص انقلاب اسلامی کے خلاف صہیونی ہر روز سازشوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: لوگوں کو دشمن کی سازشوں سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: جس تقریر میں زمانے کے حالات بیان نہ ہوں (اگرچہ اس میں قرآنی آیات اور روایات پڑھی جائیں) اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ آیات اور روایات سے استفادہ کر کے انہیں زمانے کے حالات پر منطبق کیا جائے۔

آیت اللہ لنکرانی نے کہا: بعض افراد ویڈیو کلپ بنا کر دین اسلام اور مذہب اہل بیت علیہم السلام میں خرافات پھیلاتے ہیں۔

انہوں نے کہا: لوگوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ان کی ذمہ داری ہے کہ جو کچھ اسلام اور اہل بیت علیہم السلام نے فرمایا ہے اسے انجام دیں۔ وہ نماز پڑھیں جو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت علیہم السلام نے پڑھی ہے۔ آج بعض افراد اہل بیت علیہم السلام کے نام پر نماز میں بعض چیزوں کا اضافہ کر رہے ہیں۔ یہ بدعت ہے اور جائز نہیں ہے۔ ہمیں بدعتوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

آیت اللہ فاضل لنکرانی نے مبلغین سے کہا: وہ لوگوں کی ہدایت اور رہنمائی کریں کیونکہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے: "جو شخص لوگوں کی ہدایت کا باعث بنتا ہے تو اگر پورے جہان یا اس میں موجود اشیاء کو بھی ترازو کے ایک پلڑے میں رکھا جائے تب بھی وہ اس کے سنگینی عمل کا مقابلہ نہیں کر سکتے"۔

انہوں نے عمل تبلیغ کی مشکلات کی شناخت کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایک مبلغ کو سب سے پہلے معاشرہ شناس ہونا چاہئے۔ اسے معلوم ہونا چاہئے کہ جس جگہ وہ تبلیغ کرنے جا رہا ہے وہاں کی مشکلات کیا ہیں، جوانوں کے ذہن میں کون سے سوالات ہیں، لوگوں کے ذہن میں کون کون سے شبہات پائے جاتے ہیں؟۔

آیت اللہ لنکرانی نے کہا: مبلغ کو تبلیغ کے دوران ان سوالات اور شبہات کے جواب دینے چاہئیں تاکہ لوگوں تک خدا کا صحیح دین پہنچے اور ہم آئندہ نسل تک خدا کا صحیح دین منتقل کر سکیں۔

مرکز فقہی ائمہ اطہار علیهم السلام کے سربراہ نے دینی طلاب اور مبلغین کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: اگر آپ لوگوں کی اجتماعی مشکلات کو حل کر سکتے ہیں تو اس میں دریغ نہ کریں۔ جس طرح ہمارے ایرانی طلباء نے کرونا، سیلاب اور زلزلہ میں لوگوں کی خدمت کی ہے۔

ای میل کریں