ماہر طبیب
سوپاک پنیا تیپ؛ بینکوک میں ماہیڈل یوینورسٹی میں مطالعات ادیان شعبہ کے استاد
امام خمینی (رح) کی دعوت اور آپ کا پیغام عصر حاضر کے انسانوں مادہ پرستی کی قید و بند سے آزادی اور رہائی کی دعوت۔ امام خمینی نے اپنے علمو دانش اور تجربہ کی روشنی میں معنوی امور میںجو حقائق پر مبنی اور قرآنی عقائد تھے؛ کو پوری دنیا میں ثابت کردیا کہ صرف اور صرف حقیقت ہستی خداوند سبحان اور یکتا ہے اور دنیا اپنی تمام عظمتوں کے باوجود اس کی مخلوق ہے اور سماجی و ثقافتی اقدار تقوی پر مبنی حدود میں ہونا چاہیئے۔ امام خمینی نے ایک ماہر طبیب کی طرح اپنے ہم عصر انسانوں کے درد کو سمجھا اور اس کے علاج کے لئے بہترین دوا تجویز کی۔ کیونکہ آپ نے جان لیا تھا کہ معصر انسانوں تمام ذہبی دباؤ، اخلاقی انحطاط، ثقافتی اور سیاسی گراوٹوں کا سرچشمہ حقائق اور روحانی کمالات سے دوری ہے اور اس کا علاج اور چارہ بھی جز فطرت الہی کے پاکیزہاور صاف و شفاف چشمہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ امام خمینی (رح) کی انسانیت کو زندہ کرنےوالی تحریک دیگر مکاتب اور مذہبی آئین کے مجد دین کے برعکس یک طرفہ نہیں تھی۔ امام خمینی (رح) مصلحانہ نظریہ عصر حاضر کے انسانوں کے تمام زندگی کے گوشوں منجملہ سیاست، اقتصاد اور ثقافت کو بھی شامل ہے۔