ظالمانہ اور سامراجی نظام کو درہم برہم کرنے والے
ارشاد احمد حقانی؛ مولف
ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد جب امام خمینی نے برسوں وطن سے دور رہنے کے بعد اپںے وطن واپس آئے تو چشم فلک نے دوبارہ عظیم اجتماع اور استقبال مشاہدہ کیا۔ شاید اس دن تہران میں کوئی گھر نہیں رہا ہوگا جو گھر سے باہر نہ آیا ہو۔ اس دن تہران کی گلیاں اور سڑکیں لوگوں کی بھیڑ سے بھری ہوئی تھیں..... اس سوال کا جواب کہ " امام خمینی (رح) کا اس طرح کا انقلابی اور عظیم الشان استقبال کیوں ہوا" لیکن اس وقت پاکستانی رہبروں کا اس درجہ گرم و جوشی کے ساتھ استقبال نہیں ہوتا اور یہ بات صاحبان نظر اور اہل بصیرت پر واضح ہے۔ امام خمینی (رح) ایسے رہبر تھے کہ آپ نے ظالمانہ اور سامراجی نظام حکومت کو درہم برہم کردیا اور 2500/ سالہ شاہی حکومت کا تختہ پلٹ دیا۔ اس سے پہلے کہ شاہ 2500/ سالہ حکومت کا جشن منائے، امام نے اسے ملک سے بھگادیا جبکہ دنیا کی سب سے بڑی طاقت اس کی حمایت کررہی تھی اور شاید آج بھی اپنے مطلب کی حکومت کے بر سر اقتدار آنے کی خواب دیکھ رہی ہو۔ ایرانی عوام امام خمینی (رح) کے رہبری میں اور آپ کی صداقت اور خلوص سے خوش اور مطمئن تھے اور آپ کی عظمت و شان پر مکمل بھروسہ کرتی تھی۔