دیوان امام خمینی (رح)

پرتو عشق

دیوان امام خمینی(رح)

 

پرتو عشق

دیوان امام خمینی(رح)

 

عشق اپنے بال و پر کھولے جہاں ، حاکم ہے وہ

جلوہ دکھلائے تو بر کون و مکان حاکم ہے وہ

رخ وہ دکھلائے نہاں  خانے سے اپنے گر کبھی

بات کھل جائے ، عیاں  ہو یا نہاں ، حاکم ہے وہ

کون سا ذرہ ہے عالم کا، نہیں  ہے جس میں  عشق

بارک اللہ، وہ یہاں  ہو وہاں ، حاکم ہے وہ

اپنا رخ کردے کسی دن گروہ پردے سے عیاں

دیکھ لیں  سب، بر ہمہ غیب وعیاں  حاکم ہے وہ

اک حجاب جسم تجھ پر، اک حجاب روح ہے

کیسے دیکھے تو کہ بر جسم و رواں  حاکم ہے وہ

کیا کہوں  میں ، یہ جہاں  اک عشق کا پرتو ہے بس

ذوالجلال اک ہے کہ بر دہر و زماں  حاکم ہے وہ

ای میل کریں