مسلمانوں کی ثقافت و تہذیب تقریبا ایک دوسرے سے ملتی جلتی ہیں جو کائنات کے بارے میں ایک ہی تصور رکھتے ہیں ان کا ہرہر فرد خدائے واحد کی عبادت کرتا ہے اور پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت پر ایمان رکھتا ہے سب کی کتاب قرآن کریم اور قبلہ کعبہ ہے ، تمام مسلمان ایک ساتھ مل جل کر حج جیسی عظیم عبادت کے مناسک بجالاتے ہیں ایک طرح نماز پڑھتے ہیں اور ایک ساتھ روزہ رکھتے ہیں اور اگر چہ بعض جزئی امور کے علاوہ ان کے درمیان کوئی بھی اختلاف نہیں پایا جاتا ہے ۔
مسلمانوں کے درمیان اتحاد حکمت عملی یا سیاسی مصلحتوں کی بنیاد پر نہیں ہے یہ اتحاد دو سیاسی گروہوں کے ایک مشترکہ مقصد تک پہنچنے کی طرح نہیں ہے مثلا اگر اسلامی معاشرے میں دو سیاسی گروہ موجود ہوں جس میں سے ایک بے دین اور ملحد ہو اور دوسرا گروہ مسلمان اور یکتا پرست تو ان دونوں کے درمیان اتحاد وہ ہی نہیں ہوسکتا چنانچہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ایران کے کمیونسٹوں کی جانب کہ جو شہنشاہی نظام سے نبرد آزما تھے اخوت و برادری کا ہاتھ نہیں بڑھایا اور نہ ہی شہنشاہیت سے مقابلے کے میدان میں مسلمانوں کو ان سے ملحق و متحد فرمایا۔