آیت اللہ سید احمد خوانساری طاب ثراہ حضرت امام خمینی (رح) کے قیام کے آغاز میں امام کی شاہ کے خلاف تحریک اور قیام کی عملا اور قولا حمایت کررہے تھے اور یہ حمایت انقلاب کے کامیابی سے قریب ہونے تک جاری رہی لیکن اواخر بالخصوص 19/دی کے قیام کے بعد آپ کی علی الاعلان حمایت دکھائی نہیں دی۔ اگر چہ بلاواسطہ یا بالواسطہ انقلابیوں کو آپ مدد کرتے تھے جیسے قیدیوں کی آزادی اور جلاوطن افراد کی رہائی کی کوشش جاری رہی۔ یہ کوشش بھی اس وجہ سے تھی کہ حکومت آپ کو اہمیت دیتی تھی اور یہ کوشش موثر واقع ہوتی تھی اور بہت سارے سیاسی قیدی اس طرح سے آزاد ہوگئے اس طرح آپ (رح) علماء، مراجع اور انقلابیوں کے اعتراضات کو حکومت تک پہونچاتے تھے۔ لیکن انقلابیوں کی حمایت کرنے اور نہ کرنے میں ان کی خاموشی شاہ اور حکومت کی تایید نہیں تھی۔ انقلابیوں کا آپ کی خاموشی پر اعتراض بھی اسی وجہ سے تھا کہ لوگ آپ کے تقوی و پاکیزگی اور علمی مقام سے واقف نہیں تھے۔ ورنہ کبای درباری عالم اور شاہ کے ساتھ سازش کی نسبت نہ دیتے۔ ان لوگوں کا خیال تھا کہ آیت اللہ خوانساری تکلیف اور ذمہ داری کا احساس نہ کرنے کی وجہ سے خاموش ہیں۔ اصولی طور پر ان کا رویہ کچھ اس طرح تھا کہ حکومت بھی آپ سے اپنے مفاد میں استفادہ نہ کرسکی کیونکہ اسے خوف تھا کہ کہیں آقائے خوانساری انقلابیوں کی علنی اور کھلم کھلا حمایت نہ کرنے لگیں۔