شب قدر

پہلی شب قدرکے اعمال و فضائل

اس رات جس کے لئے جو مقدر ہوتا ہے اسے امام زمانہ (عج) کی خدمت میں پیش کرتے ہیں

رمضان کی ۱۹ ویں تاریخ پہلی شب قدر ہی اور شب قدر وہی شب ہے جو پورے سال میں فضلیت اور اہمیت میں اس شب کی برابر کوئی شب نہیں ہے۔ اس شب میں اعمال بجا لانا ہزار ماہ میں عمل کرنے سے بہتر ہے۔ اس رات سال بھر امور مقدر کئے جاتے ہیں اور ملائکہ و روح جو اعظم ملائکہ ہیں اس رات خدا کی اجازت سے زمین پر اترتے ہیں اور امام زمانہ (عج) کی خدمت میں شرفیاب ہوتے ہیں۔ اور اس رات جس کے لئے جو مقدر ہوتا ہے اسے امام زمانہ (عج) کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔ اس شب کے پوشیدہ ہونے میں بہت ساری حکمتیں ہیں اور اس رات عبارت کرنے کا بے شمار فوائد ہیں اور شب ہائے قدر کے اعمال دو قسم کے ہیں:

ایک وہ جو ہر شب (یعنی تینوں شبوں میں) کرنا چاہیئے۔ دوسرا جو ہر شب سے مخصوص ہے۔

رہی پہلی شب  تو اس میں چند چیز ہے: ۱۔ غسل کرے اور بہتر یہی ہے کہ غروب آفتاب کے وقت کرے ۔ ۲۔ دو رکعت نماز ہے کہ ہر رکعت میں حمد کے بعد سات بار سورہ قل ہو اللہ احد پڑھے اور فارغ ہونے کے بعد ۷۰/ مرتبہ «استغفرواللہ  و اتوب الیہ»  پڑھے۔ ۳۔ قرآن مجید ہاتھ لیکر کھولی اور اپنے سامنے رکھ کر کہے: «اللہم انی اسئلک ....»۔۴۔ قرآن سر پر رکھ کہے: »اللہم بحق ہذا القرآن....« الی آخر۔۵۔ امام حسین کی زیارت پڑھے۔ ۶۔  پوری رات جاگ کر دعا اور عبادت میں گزارے۔ ۷۔ ۱۰۰/ رکعات پر مشتمل نماز۔ ۸۔ دعائے جوشن صغیر۔ ۹۔ وہ دعا جسے کفعمی نے امام زین العابدین (ع) سے نقل کی ہے«اللهم انی امسیت لک عبدا ....»

دوسرا یعنی اس شب کے مخصوص اعمال چند ہیں:

۱۔ ۱۰۰/ مرتبہ «استغفرواللہ ربی و اتوب الیہ» ۔۲۔ ۱۰۰/ بار «اللہم اللعن قتلۀ امیرالمومنین»۔ ۳۔ «یا ذاالذی...» دعا پڑھے۔ ۴۔ «اللہم اجعل فیہا....» پڑھے۔

شهید کی روایت کے مطابق اس شب کی نماز ۵۰/ رکعت ہے۔ حمد اور ۵۰/ مرتبہ «اذا زلزلت الارض» کے ساتھ گویا مراد یہ ہے کہ ہر رکعت میں حد کے ساتھ ایک بار اذا زلزلت پڑھے، کیوں کہ اس طرح کی سب میں اتنے سارے اعمال کے باوجود ڈھائی ہزار مرتبہ اذا زلزلت پڑھنا مشکل ہے۔

تمام رات خدا سے راز و نیاز کرے اور اپنے اور دوسروں کے لئے دعائے مغفرت کرے جتنا ہوسکے استغفار کرے۔ اپنے اور خدا کی درمیان کسی کو حائل نہ ہونے دے، صرف اور صرف خدا کی بندگی کے ساتھ اس سے دعا و مناجات کرے۔ کیونکہ یہ بہت ہی مبارک اور مسعود روز و شب ہیں۔ جتنا چاہے کار خیر کرے۔ بیماروں کی شفایابی، پریشان حال لوگوں کی پریشانی برطرفی کرنے کی دعا اور اپنے اور دوسروں کی توفیق میں اضافہ کی دعا کرے، روئے، گڑگڑائے، نالہ و فریاد کرے اور خدا سے اس انداز میں مانگے یقینا  خدا اپنے بندوں کی حاجت کو پوری کرے گا۔

ہر سال اس شب کی برکتوں سے فیضیاب ہونے کی خدا سے دعا کرے کہ خدایا ہم سب کو یہ توفیق دے کہ ہم هر سال شب قدر کے بی شمارفوائد، اس کی برکتوں اور تیری طرف سے نازل ہونے والی نعمتوں سے فیضیاب ہوں اور ایک اچھا انسان بن کر تیری دین اور تیری خلق کی خدمت کروں۔

امام خمینی (رح) فرماتے ہیں:

انسان کا دل آئینہ کی طرح صاف و شفاف ہے اور دنیا کی جانب حد درجہ توجہ کرنے اور گناہوں کی کثرت سے گولا اور میلا ہوجاتا ہے لیکن اگر انسان روزہ صرف اور صرف خدا کے خالص اور بے ریا انجام دے(میں یہ نہیں کہتا کہ دیگر عبادات خالص نہ ہوں ساری عبادات بدون ریا اور خالص ہوں ) یہ عبادت جو شہوت سے اعراض لذتوں سے اجتناب اور غیر خدا سے قطع تعلق ہے کو اس ایک ماہ میں انجام دے۔ شاید خدا کا فضل اس کے شامل حال ہو اور آئندہ اس کے دل سیاہی و کدورت برطرف ہوجائے۔

ای میل کریں