امام خمينی علیہ الرحمہ نے دين كے راستے انتخاب كيا اور انسانی اقدار پر عقيدہ ركهتے تهے۔
ساويت بيک تاكتامشيف قرقيز(Kyrgystan) يونيورسٹی ميں طبیعیات كے پروفيسر، معتقد ہيں كے امام خمينی(رح) ايک عظيم قائد ہيں۔ انهوں نے جديد نظريات كو پيش كيا اور اس زمانے ميں دين كو سماج كی ہدايت اور قيادت كے ميدان ميں داخل كيا اور اس كی ان طاقتوں كو كہ جو دنيا والوں كے سامنے نا آشنا تهی، استعمال كيا اور انهيں زندہ كيا۔
اس نكتہ كی وضاحت ميں يہ كہہ سكتے ہيں كہ امام خمينی(رح) نے انقلاب اسلامی كےلئے بہترين وقت كا انتخاب كيا۔ جس وقت دنيا ميں سرمايہ دارانہ نظام كے ستون لرز رہے تهے اور كميونيزم اور سوشليزم سماج كے امور چلانے ميں ناكام تهے، اس دور ميں امام خمينی(رح) كی شخصيت ايک منفرد اور مستثنی شخصيت تهی۔ نہ آپ نے سرمايہ دارانہ نظام كے راستہ كو انتخاب كيا اور نہ ہی ماركسيزم اور كميونیزم جيسے نظاموں كے كهوكهلے پن كے سلسلے ميں اپنے اعتقاد و ايمان كو ذرہ برابر كم ہونے ديا۔ آپ كی راہ ايک منفرد راہ تهی كہ جس كی عمر بشريت كی عمر كے برابر تهی۔ آپ نے دين كے راستے انتخاب كيا اور اسلام كو وسيلہ نجات قرار دیا۔ آپ انسانی اقدار اور روح كی شرافت و وسعت پر عقيدہ ركهتے تهے۔ آپ انسان كو فرزند طبيعت كی طرح سمجهتے تهے اور انكے درميان صرف دينی ايمان كو ايک دوسرے پر برتری كا ذريعہ سمجهتے تهے۔