عالم اسلام کی وحدت ضروری ہے؛ آپس میں بعض مسائل پر اختلافات ہیں مگر القدس شریف اور فلسطین کے دفاع پر کوئی اختلاف نہیں ہونا چاہئے کیونکہ عالم اسلام کے تمام مسائل کو باہمی مکالمے کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ گزشتہ دنوں سے بہادر فلسطینی عوام کی صہیوںی حکمرانوں اور ظالم فورسز کے خلاف مزاحمت کو دیکھ کر ایک بار پھر یہ بات ظاہر ہوتی ہےکہ فلسطینی عوام ہرگز شیطانی سازشوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے بلکہ وہ اپنے حقوق کےلئے آخری دم تک لڑیں گے۔
یاد رہےکہ ارض فلسطینپر قبضہ کرکے 1948 میں اسرائیل کا ناجائز قیام عمل میں آیا تھا جس میں مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) شامل نہیں تھا۔ تاہم اسرائیل نے 1967 میں عرب اسرائیلی جنگ کے دوران مشرقی یروشلم سمیت باقی فلسطین پر بھی قبضہ کر لیا اور بعد ازاں، اسے اپنا حصہ قرار دے دیا۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری اسرائیلی قبضے کو ناجائز تسلیم کرتے ہوئے اس سے 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر واپس جانے کا مطالبہ کرتی ہے۔