امام حسن عسکری (ع) کی شہادت

امام حسن عسکری (ع) کی شہادت

وہ شخص جو تھیلی میں موجود چیز کی خبر دے وہ تمہارا امام ہے

شیعوں کے گیارہویں امام، رسول اکرم محمد مصطفی (ص) کے جانشین، حضرت امام حسن عسکری (ع) 8/ ربیع الثانی یا 24/ ربیع الاول سن 232 ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے اور 260/ ہجری قمری کے 8/ ربیع الاول کو (15/ واں ظالم عباسی خلیفہ) معتمد عباسی کی سازش سے 28/ سال کی عمر میں شہید کردیئے گئے۔ آپ خاندان عصمت و طہارتکی ایک معصوم فرد، آپ کے والد گرامی کا نام علی بین محمد ہے جو ہادی کے نام سے مشہور ہیں۔ آپ کی والدہ گرامی کا نام حُدیث اور ایک روایت کی بنا پر سلسل ہے۔ اور آپ کو جدہ کہا جاتا هے۔ آپ تقوی و پرہیزگاری، زہد و پلارسائی اور عفت و پاکدامنی میں اپنے زمانہ کی مشہور خاتون تھیں۔

داستان ابوالادیان اور امام حسن عسکری (ع) کی شہادت

ابن بابویہ نے معتبر سند کے ساتھ ابو الادیان سے روایت کی هے کہ انہوں نے کہا کہ میں امام حسن عسکری (ع) کی خدمت میں تھا اور آپ کے خطوط شہروں اور دیگر مقامات پر لیجایا کرتا تھا۔ ایک دن آپ نے بیماری کے عالم میں جس میں آپ نے دارفانی سے دار جاودانی کی طرف کوچ کیا هے، مجھے بلایا اور مدائن کے لئے چند خطوط لکھے اور فرمایا: تم پندرہ دن بعد دوبارہ سامراء میں داخل ہوکے اور میرے گھر سے نالہ و شیون، گریہ و زاری اور آہ و بکا کی آواز سنوگےاور اس وقت مجھے غسل دیا جارہا ہوگا۔ ابوالادیان نے کہا: اے آقا! جب یہ دردناک، روح فرسا اور جان لیوا واقعہ رونما ہوگا تو اس وقت امام کون ہوگا؟ آپ نے فرمایا: وہی شخص جو تم سے میرے خط کا جواب طلب کرے گا وہ میرے بعد امام ہے۔ میں نے کہا: کوئی اور علامت بتائیے تو آپ نے فرمایا: جو میری نماز جنازہ پڑھائے گا وہ میرا جانشین ہوگا۔ اس نے کہا: کوئی اور علامت؟ تو آپ نے فرمایا: وہ شخص جو تھیلی میں موجود چیز کی خبر دے وہ تمہارا امام ہے۔ ابوالادیان کہتے ہیں کہ میں آپ (ع) کی ہیبت کی وجہ سے یہ سوال نہ کر سکا کہ کون سی تھیلی پھر میں باہر آگیا اور مدائن والوں کے خطوط ان تک پہونچا دیئے اور جواب لیکر واپس ہوا تو وہی دیکھا جو آپ نے مجھ سے فرمایا تھا۔روایت کے مطابق آخری لمحات میں آپ کا مرض شدید ہوگیا اور آپ میں دوا  کھانے کی بھی تاب نہیں رہ گئی۔


ای میل کریں